ترکیہ اور نائجر کے درمیان معدنیات کی تلاش و کان کنی کا سمجھوتہ
ترکیہ نے نائجر کے ساتھ معدنیات کی تلاش اور ان کی تیاری کے شعبوں میں تعاون کے لیے یاداشتِ مفاہمت پر دستخط کر دیئے
ترکیہ نے معدنی ذخائر سے مالا مال افریقی ملک نائجر کے ساتھ معدنیات کی تلاش اور ان کی تیاری کے شعبوں میں تعاون کے لیے یاداشتِ مفاہمت پر دستخط کر دیئے ہیں۔
وزیرِ توانائی و قدرتی وسائل الپ ارسلان بائراقتار نے استنبول میں نائجر کے وزیرِ معدنیات اباراچی عثمان سے ملاقات کی ہے۔
مذاکرات کے بعد "جمہوریہ ترکیہ کی وزارت توانائی و قدرتی وسائل اور جمہوریہ نائجر کی وزارت معدنیات نے معدنیات کے شعبے میں باہمی تعاون کی یادداشت پر دستخط کر دیئے ہیں"۔
یادداشتِ مفاہمت ، مذکورہ شعبے میں معلومات کے تبادلے، سرکاری سطح پر مذاکرات، متعلقہ وزارتوں اور اداروں کے درمیان مشاورت، باہمی مفاد اور صلاحیتوں کی ترقی کے منصوبوں میں تعاون کی حوصلہ افزائی پر مبنی ہے۔یاداشتِ مفاہمت، دونوں ممالک کے معدنیاتی شعبوں کے وسیلے سے، پائیدار ترقی کے فروغ کی حامل سرگرمیوں کا بھی احاطہ کرتی ہے۔
مزید برآں، نائجر کے معدنیاتی شعبے میں ترک سرکاری و نجی کمپنیوں کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، مخصوص علاقوں میں معدنی وسائل کی تلاش اور ان کی تیاری کے حوالے سے مذاکرات کیے جائیں گے اور معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔