آئی ایم ایف: عالمی معیشت میں درمیانی مدت کی بڑھوتی "کمزور" رہے گی
مشرق وسطی میں بڑھتی ہوئی جھڑپیں انرجی کی عالمی منڈی کو غیر مستحکم کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ عالمی معیشت میں درمیانی مدت کی بڑھوتی"کمزور" رہے گی: کرسٹالینا جارجیوا
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ عالمی معیشت میں درمیانی مدت کی بڑھوتی"کمزور" رہے گی۔
کرسٹالینا جارجیوا نے 21تا26 اکتوبر کو متوقع آئی ایم ایف-عالمی بینک سالانہ اجلاس سے قبل امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں "ہم زیادہ بہتر کارکردگی دِکھا سکتے ہیں" کے عنوان سے خطاب کیاہے۔
مشرق وسطی میں بڑھتی ہوئی جھڑپوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جارجیوا نے کہا ہے کہ "ہم سب مشرق وسطی میں بڑھتی ہوئی جھڑپوں اور ان جھڑپوں کی، علاقائی معیشتوں اور عالمی تیل و قدرتی گیس مارکیٹوں کو، غیر مستحکم کرنے کی صلاحیت سے بہت پریشان ہیں"۔
انہوں نے کہا ہےکہ یہ صورتحال ایک ایسے وقت پر شروع ہوئی ہے کہ جب پیشن گوئیاں کم بڑھوتی اور زیادہ قرضوں کی گھُلی مِلی اقتصادی صورتحال کی طرف اشارہ کر رہی ہیں۔ یوں دِکھائی دے رہا ہے کہ درمیانی مدت کی شرح ترقی کمزور رہے گی"۔
کرسٹالینا جارجیوا نے مزید کہا ہے کہ بڑی اقتصادی طاقتیں قومی سلامتی کے اندیشوں کے باعث بتدریج صنعتی شعبے پر مرکوز پالیسیوں اور تحفظ پسندی کا سہارا لے رہی ہیں۔
بڑی اقتصادی طاقتوں کی طرف سے تجارتی پابندیاں عائد کئے جانے کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ "اب تجارت، پہلے کی طرح، اقتصادی ترقی کی قوّتِ محّرکہ نہیں رہے گی۔"
آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹیا جارجیوا نے درمیانی مدت میں بڑھوتی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افرادی قوت کے منڈی، سرمایہ کی حرکت اور پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لیے اصلاحات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔