جی ۔20 اجلاس: قابل تجدید توانائی فنڈ کو تین گنا بڑھانے کا فیصلہ

جی ۔20 ممالک نے آب و ہوا کی تبدیلیوں کے معاملے سے نمٹنے کیلئے کاربن اخراجات میں کمی کو فروغ دینے ، آب و ہوا مزاہم اور ماحولیاتی اعتبار سے پائیدار ترقیاتی راستوں پر چل کر کارروائیوں کو تیز کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا

2035289
جی ۔20  اجلاس: قابل تجدید توانائی فنڈ کو تین گنا بڑھانے کا فیصلہ

بھارت کی جی ٹوئنٹی صدارت کیلئے ایک اہم جیت کے طور پر ممبر ممالک نے نئی دلی  اعلانیے کو اتفاق رائے سے منظور کرلیا ہے۔

کَل نئی دلی میں 18 ویں جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کے پہلے دن وزیر اعظم نریندر مودی نے جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کے دوسرے اجلاس بعنوان ایک خاندان کے دوران دنیا کی سرکردہ معیشتوں کے بلاک کی جانب سے اعلانیے کو منظور کیے جانے کا اعلان کیا۔

سب کی شمولیت والی ترقی، آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کارروائیوں کو تیز کرنا اور صحت سے متعلق ایمرجنسیز کیلئے مستقبل میں تیار رہنے کی غرض سے میڈیکل سپلائز میں اضافہ جی ٹوئنٹی  کے اعلانیے کے دیگر اہم ترین نکات میں سے چند ایک ہیں۔

 ممبر ممالک نے پائیدار ، متوازن اور سب کی شمولیت والی ترقی کو تیزی فراہم کرنے کیلئے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ اِس کے ساتھ ہی انہوں نے پائیدار ترقی کے 2030 کے ایجنڈے کے موثر نفاذ کی بات بھی کی۔

ممبر ممالک نے آب و ہوا کی تبدیلیوں کے معاملے سے نمٹنے کیلئے کاربن اخراجات میں کمی کو فروغ دینے ، آب و ہوا مزاہم اور ماحولیاتی اعتبار سے پائیدار ترقیاتی راستوں پر چل کر کارروائیوں کو تیز کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

یوکرین جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے نئی دلی اعلامیے میں کہاگیاہے کہ سبھی ممالک، اقوام متحدہ کے چارٹر کی جامعیت اور معنویت کے مطابق کام کریں۔ اعلامیے میں مزید کہاگیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق سبھی ممالک ایک دوسرے کو دھمکانے یا بزور طاقت کسی ملک کی علاقائی سا لمیت، خودمختاری یا سیاسی آزادی پر حاوی نہ ہوں۔ اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ نیوکلیائی ہتھیاروں کا استعمال یا ان کے ذریعہ خوفزدہ کرنا ناقابل قبول ہے۔G-20 کانفرنس کے مقاصد کی نشاندہی کرتے ہوئے اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ یہ فورم سلامتی سے متعلق معاملوں یا عالمی سیاسی مسائل کو حل کرنے کا پلیٹ فارم نہیں ہے۔

 37 صفحات پر مشتمل نئی دلی اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ رکن ممالک نے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے بہتر، بڑی اور موثر اصلاحات کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔

 رکن ممالک نے ڈیجیٹل خدمات اور ڈیجیٹل عوامی انفراسٹرکچر تک رسائی کو بہتر بنانے کے اپنے عزم کو دوہرایا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ نئی دلی لیڈرز اعلانیے کو منظور کئے جانے کے ساتھ ہی تاریخ رقم کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپنی رائے اور جذبوں کے اعتبار سے متحدہ ہوکر ہم حلف لیتے ہیں کہ ایک بہتر، زیادہ خوشحال اور ہم آہنگی سے بھرپور مستقبل کیلئے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے جی ٹوئنٹی کے تمام ساتھی ممبران کے تئیں اُن کی حمایت اور تعاون کیلئے ممنونیت کا اظہار کیا۔ 

نئی دلی میں کَل میڈیا سے بات کرتے ہوئے امور خارجہ کے وزیر ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا کہ یہ اعلانیہ پائیدار مستقبل کیلئے ایک سبز ترقیاتی معاہدے کا احاطہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیڈروں نے دہشت گردی کی اُس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کی اور اِس بات کو تسلیم کیا کہ یہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کیلئے انتہائی تشویشناک خطرات میں سے ایک ہے۔

نئی دلی اعلانیے کی اہم خصوصیات کو اجاگر کرتے ہوئے بھارت کے جی ٹوئنٹی کے شیرپا امیتابھ کانت نے کہا کہ اہم ترین حصولیابی یہ ہے کہ ہر ایک ملک سبز ترقیاتی معاہدے پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے مل کر آگے بڑھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جی ٹوئنٹی صدارت جی ٹوئنٹی صدارتوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ امنگوں سے بھرپور رہی ہے اور اِس میں 112 حصولیابیاں اور صدارتی دستاویزات تیار ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 83 پیراگراف اور کسی طرف سے قطعی اختلاف کا اظہار نہ کیا جانا ظاہر کرتا ہے کہ نئی دلی اعلانیہ غیر متوازی عالمگیر اتفاق رائے کی علامت ہے۔

اِس سے قبل 18 ویں جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کے آغاز کے ساتھ ہی افریقی یونین اِس گروپ کا ایک مستقل ممبر بن گیا۔ افتتاحی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے افریقی یونین کے سربراہ عزالی عثمانی کو جی ٹوئنٹی کے مستقل ممبر کے طور پر اپنی نشست سنبھالنے کیلئے مدعو کیا۔  

جناب مودی نے عالمی لیڈروں سے زور دے کر یہ بھی کہا کہ وہ ملکوں کے درمیان عالمی سطح پر اعتماد کی کمی کو اعتماد اور بھروسے میں تبدیل کرنے کیلئے مل کر سامنے آئیں۔

 انہوں نے کہا کہ ہر ایک کیلئے وہ وقت آگیا ہے کہ مل کر آگے بڑھیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ غذا، ایندھن، دہشت گردی ، سائبر سکیورٹی ، صحت اور توانائی سے متعلق مسائل سے نمٹنے کیلئے ٹھوس حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اکیسویں صدی دنیا کو ایک نئی سمت دکھانے کا اہم ترین وقت ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا کو چاہئے کہ وہ انسان مرکوز اندازِ نظر کے ساتھ ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے آگے کی جانب بڑھے۔

جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کے دوسرے اور آخری دن آج وزیر اعظم نریندر مودی ایک مستقبل کے موضوع پر مبنی اجلاس کی صدارت کریں گے اِس کے علاوہ کئی باہمی ملاقاتیں بھی منعقد کی جائیں گی۔

۔



متعللقہ خبریں