یمن میں حکومت نے تمام مالیاتی سرگرمیاں معطل کر دیں
وزیر اعظم عبدالملک نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو اس سلسلے میں کرنسی کی غیر قانونی تجارت روکنے کےلیے قوانین کو سخت بنانے اور بیرون ملک منتقلی زر کو محدود کرنے کا حکم دیا ہے

حکومت یمن نے مقامی کرنسی کی قدر میں مسلسل کمی کے باعث ملکی مالیاتی نظام کو روک دیا ہے ۔
سرکاری خبر ایجنسی سابا کےمطابق، وزیر اعظم معین عبدالملک اور مرکزی بینک کے حکام کے درمیان عدن میں ملاقات ہوئی ۔
اس ملاقات میں اندرون ملک مالیاتی ڈھانچے کے درمیان منتقلی زر کی معطلی کا فیصلہ کیا گیا ۔
حکومت نے کہا کہ مرکزی بینک زر مبادلہ کےلین دین سے متعلق قانون اوربینکوں کی وضع کردہ ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے منی چینجروں کے اجازت نامے منسوخ کردیئے جائیں گے۔
وزیر اعظم عبدالملک نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو اس سلسلے میں کرنسی کی غیر قانونی تجارت روکنے کےلیے قوانین کو سخت بنانے اور بیرون ملک منتقلی زر کو محدود کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ یمن کے مرکزی بینک نے گزشت ہفتے کے روز عدن میں موجود 54 عدد منی چینجرز کے اجازت نامے منسوخ کر دیئے تھے۔
طویل عرصے سے خانہ جنگی کے شکار یمن میں مقامی کرنسی کی قدر میں ریکارڈ کمی جاری ہے اور ملک میں ایک ڈالر کے عوض 1380 یمنی ریال ملتے ہیں ۔
ملک میں غربت کا تناسب بھی اسی فیصد کے لگ بھگ ہے۔
متعللقہ خبریں

ٹرمپ نے درآمدی سٹیل اور ایلومینیم پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا
اگر پیداوار امریکہ میں ہوتی ہے تو کسٹم ڈیوٹی نہیں لگائی جائے گی