عالمی معیشت تنزلی کا شکار رہے گی: آئی ایم ایف
واضح رہے کہ وائرس کی وبا دنیا کے 192 ممالک اور خطوں میں پھیلتے ہوئے مجموعی طور پر 15 لاکھ افراد کو متاثر کرچکی ہے جس کے باعث معاشی پہیہ غیرفعال ہے
عالمی مالیاتی ادارے کی سربراہ کرسٹالینا جورجیوا نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کی مثال پچھلی کسی صدی میں نہیں ملتی اور اس بحران سے نکلنے کے لیے بڑے پیمانے پر ردعمل کی ضرورت ہوگی۔
خبرکے مطابق، واضح رہے کہ وائرس کی وبا دنیا کے 192 ممالک اور خطوں میں پھیلتے ہوئے مجموعی طور پر 15 لاکھ افراد کو متاثر کرچکی ہے جس کے باعث معاشی پہیہ غیرفعال ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ 1930 کے کساد عظیم کے بعد دنیا میں مذکورہ نوعیت کا معاشی بحران اپنی نوعیت کا پہلا ہے۔
سربراہ نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کو خدشہ ہے کہ 2020 میں عالمی نمو تنزلی کا شکار ہو جائے گی جس کے نتیجےمیں 170 رکن ممالک کو فی کس آمدنی میں کمی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اگلے سال صرف جزوی بحالی کی توقع ہے اور اس سال کے آخر میں وائرس کا خاتمہ ہوجائے گا جس کے بعد کاروبار دوبارہ شروع ہوسکے گا۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف اپنا تازہ ترین عالمی معاشی جائزاتی رپورٹ منگل کو جاری کرے گا۔