ایران، متحدہ عرب امارات کے ساتھ بینکاری تعلقات کو فروغ دے رہا ہے
متحدہ عرب امارت کے دو بینکوں نے امریکہ کی طرف سے بینکاری پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ مالیاتی کاروائیوں کی اجازت دے دی
متحدہ عرب امارت کے دو بینکوں نے امریکہ کی طرف سے بینکاری پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ مالیاتی کاروائیوں کی اجازت دے دی ہے۔
ایران لیبر نیوز ایجنسی ILNAسے بات کرتے ہوئے ایران منی ایکسچینج یونین کے سیکرٹری جنرل شہاب قربانی نے کہا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باوجود متحدہ عرب امارات نے ایران کے ساتھ اپنے بینکاری تعلقات کو فروغ دیا ہے۔
قربانی نے کہا ہے کہ ایران اپنی بینکاری کاروائیوں کو عمان کے ذریعے جاری رکھے ہوئے ہے تاہم عمان کی کرنسی کو عالمی منڈی کا تعاون حاصل نہ ہونے کی وجہ سے ہم زیادہ مہنگے ہونے کے باوجود متحدہ عرب امارات کے بینکوں کو ترجیح دیں گے۔
انہوں نے مذکورہ بینکوں کے ناموں کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔
علاقائی مسائل میں سعودی عرب کے ساتھ متحدہ عرب امارات بھی ایران کی مخالف صف میں شامل ہیں تاہم حالیہ دنوں میں ذرائع ابلاغ ایک تواتر سے متحدہ عرب امارات کی ایران کے ساتھ قربت سے متعلق خبریں شائع کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ8 مئی 2018 کو امریکہ کے جوہری سمجھوتے سے یک طرفہ انخلاء کے بعد بینکاری سمیت ایران پر عائد پابندیوں کی وجہ سے تہران انتظامیہ کی بین الاقوامی بینکوں کے ساتھ مالیاتی کاروائیاں محدود ہو گئی ہیں۔