پاکستانی روپے کی قدر میں دو روز میں ریکارڈ کمی
حکومت نے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا
پاکستانی روپے کی قدر میں اچانک گراوٹ آئی ہے اور ڈالر کی قیمت 11 روپے 70 پیسے اضافے کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح 136 روپے تک جا پہنچی ہے۔
ادھر حکومت نے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے لیے وزیر اعظم نے مذاکرات کی منظوری دے دی۔
وزیر خزانہ اسد عمر نے بتایا ہے کہ موجودہ ملکی معاشی حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، معاشی بحالی ایک مشکل چیلنج ہے، عوام کو اس بات کا ادراک ہے کہ گزشتہ حکومت کیسے معاشی حالات چھوڑ کر گئی تھی، جیسے ہی ہم نے ملک کی باگ ڈور سنبھالی تو ترجیحی بنیاد پر فیصلہ کیا کہ ہمیں اس بحران سے نکلنے کے لیے بہترین راستہ اختیار کرنا ہے اور ایک سے زائد متبادل ذرائع تلاش کرنے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ہفتوں سے اس معاملے پر کام جاری تھا، پاکستان کے بہترین ماہرین معاشیات سمیت دوست ممالک سے بھی مشاورت کی گئی اور اب ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہمیں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کردینا چاہیے۔ ہمیں ملک کو معاشی بحرانوں سے نکال سکنے کے لیے بعض پروگراموں پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔ ۔
دوسری جانب چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان نے دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر روپے کی قدر کم کی گئی اور حکومت نے اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارلی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے قوم کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے اور ڈالر کی قدر بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔