یکم مئی یومِ محنت کو دنیا بھر میں مختلف تقریبات کے ساتھ منایا جا  رہا ہے

تقریباً 60 ہزار سے زائد مزدوروں نے اجرتوں میں اضافے اور سماجی حقوق  میں بہتری کے مطالبات پر مبنی نعرے لگاتے ہوئے صدارتی پیلس کی طرف مارچ کی

961794
یکم مئی یومِ محنت کو دنیا بھر میں مختلف تقریبات کے ساتھ منایا جا  رہا ہے

یکم مئی یومِ محنت کو دنیا بھر میں مختلف تقریبات کے ساتھ منایا جا  رہا ہے۔

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں یکم مئی کو جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔

جکارتہ کے موناس اور بنداران  HI جیسے مرکزی مقامات  پر جمع ہونے والے تقریباً 60 ہزار سے زائد مزدوروں نے اجرتوں میں اضافے اور سماجی حقوق  میں بہتری کے مطالبات پر مبنی نعرے لگاتے ہوئے صدارتی پیلس کی طرف مارچ کی۔

بوگور اور بیکاسی جیسے اطراف کے شہروں میں بھی مزدوروں نے یکم مئی یومِ محنت کی تقریبات سے گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا ۔

مزدوروں کے اپنی اپنی لیبر یونینوں کی شناخت  والے یونیفارم میں ملبوس ہونے سے رنگا رنگ مناظر  سامنے آئے۔

اس دوران انڈونیشیا  لیبر یونینوں کے سربراہ سعید اقبال نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ مزدوروں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ اجرتوں میں اضافہ کرے ، چاول، پیٹرول  اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کرے اور چین جیسے ممالک سے نااہل مزدوروں کی درآمد کو بند کرے۔

پولیس نے مظاہروں کے مقامات پر سخت حفاظتی اقدامات اختیار کئے اور بعض مرکزی شاہراہوں کو عارضی طور پر ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا۔



متعللقہ خبریں