پاکستان میں قبائلی تصادم،ہلاکتیں 101 تک پہنچ گئیں
صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے 218 کلومیٹر کے فاصلے پر کرم کے علاقے میں شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان وقتا فوقتا جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں جن میں متعدد افراد ہلاک ہو جاتے ہیں
پاکستان میں ایک ہفتے سے جاری بین القبائلی جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 102 ہو گئی ہے۔
صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے 218 کلومیٹر کے فاصلے پر کرم کے علاقے میں شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان وقتا فوقتا جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں جن میں متعدد افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔
جیو نیوز کے مطابق افغانستان کی سرحد پر واقع علاقے میں ایک ہفتے سے جاری بین القبائلی جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 102 اور زخمیوں کی تعداد 138 ہوگئی ہے۔
گزشتہ 7 روز سے علاقے میں تعلیمی ادارے اور دکانیں نہیں کھل سکی ہیں اور قبائلی علاقوں کو ملانے والی پشاور پاراچنار روڈ بھی ٹریفک کے لیے بند ہے۔
اکیس نومبر کو عسکریت پسندوں نے کرم میں شیعہ مسافر قافلے پر حملہ کیا تھا جس میں کم از کم 42 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
حملے کے بعد علاقے میں شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں
پاکستان کی آبادی 240 ملین ہے اور ملک کا تقریبا 15 فیصد حصہ شیعوں پر مشتمل ہے