پاکستان، صوبہ پنجاب میں سموگ سے روز مرہ کی زندگی مفلوج
آلودگی سے لاحق خطرات کے پیش نظر ریاست کے بعض علاقوں میں پارکوں، چڑیا گھر، عجائب گھر اور تاریخی مقامات کو سیاحوں کے لیے 17 نومبر تک بند کر دیا گیا
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں فضائی آلودگی کے باعث پارکوں، چڑیا گھر، عجائب گھر اور تاریخی مقامات کو 17 نومبر تک عوام کے لیے بند کر دیا گیا ۔
پاکستان کی نصف سے زیادہ آبادی کے حامل صوبہ پنجاب میں فضائی آلودگی نے روز مرہ کی زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔
حکام نے اعلان کیا ہے کہ اس آلودگی سے لاحق خطرات کے پیش نظر ریاست کے بعض علاقوں میں پارکوں، چڑیا گھر، عجائب گھر اور تاریخی مقامات کو سیاحوں کے لیے 17 نومبر تک بند کر دیا گیا ہے۔
حفظان ِ صحت ِ عامہ کے لیے اقدامات اٹھائے جانے پر زور دینے والے حکام نے کہا ہے ، "ہم چاہتے ہیں کہ لوگ گھروں میں رہیں اور غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں۔"
یہ بھی بتایا گیا کہ لاہور شہر میں مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے تک مارکیٹیں بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان کے شہروں میں پرائمری اور سیکنڈری سکول 17 نومبر تک بند رہیں گے۔
حکام نے اس بات پر زور دیا کہ مذکورہ شہروں میں ماسک پہننا لازمی ہے اور عوام سے مطالبہ کیا کہ ضرورت نہ پڑنے تک گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
30 اکتوبر کو، پنجاب حکومت نے لاہور میں شدید فضائی آلودگی والے علاقوں میں ہوا کے معیار کو کم کرنے والی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔