شام محمود قریشی کی بھی ضمانت مسترد
جرم پر ابھارنے ، جرم کی سازش یا معاونت کرنے والے کو مرکزی جرم کرنے کے طور پر ہی پرکھا جائے گا
پاکستانی ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کا جامع فیصلہ جاری کردیا۔
10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں عدالت نے کہا کہ جرم پر ابھارنے ، جرم کی سازش یا معاونت کرنے والے کو مرکزی جرم کرنے کے طور پر ہی پرکھا جائے گا ۔
عدالتی فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں عمر قید، سزائے موت ہے۔ شاہ محمود قریشی کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا ۔ بلا شبہ ضمانت سزا روکنا نہیں لیکن عمر قید اور سزائے موت کے ملزمان کو عدالتیں ضمانت دیتے ہوئے احتیاط برتتی ہیں ۔ اس نوعیت کے مقدمات میں جب تک معقول وجہ موجود نہ ہو ضمانت نہیں دی جا سکتی ۔
یاد رہے دفعہ 248 کا استثنیٰ صرف آفیشل ڈیوٹی کے لیے ہے، شاہ محمود قریشی پر جلسے میں تقریر کا الزام ہےجو سرکاری فرائض کے زمرے میں نہیں آتا۔
فیصلے کے مطابق عدالت درخواستِ ضمانت مسترد کر کے ہدایت کرتی ہے کہ ٹرائل کو 4 ہفتوں میں مکمل کیا جائے۔
متعللقہ خبریں
پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہانِ حکومت کونسل کا 23 واں اجلاس
CHG کے موجودہ چیئر کی حیثیت سے وزیر اعظم محمد شہباز شریف آئندہ CHG اجلاس کی صدارت کریں گے