دہشت گردی کےمکمل خاتمےتک چین سےنہیں بیٹھیں گے: وزیراعظم شہباز شریف

انہوں نے یہ بات پشاور کے حالیہ دہشت گردی کے واقعے کے حوالے سے جمعہ کو یہاں ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں اپنے ابتدائی خطاب میں کہی

1941823
دہشت گردی کےمکمل خاتمےتک چین سےنہیں بیٹھیں گے: وزیراعظم شہباز شریف

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کےمکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ، وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور پولیس کو مضبوط بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ تعاون کرے گی تاکہ دہشت گردی سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔ انہوں نے یہ بات پشاور کے حالیہ دہشت گردی کے واقعے کے حوالے سے جمعہ کو یہاں ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں اپنے ابتدائی خطاب میں کہی۔

وزیر اعظم نے پشاور کے دہشت گردی کے واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کیا اور وفاقی حکومت کی جانب سے جاں بحق افراد کے لواحقین لیے 20 لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے 05 لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں دہشت گردی کے واقعات کا ایک تازہ سلسلہ دیکھنے میں آیا ہے جس سے نمٹنے کے لیے اس کے سکیورٹی محکموں کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے دہشت گردی کی لعنت سے مل کر لڑنے کے لیے تمام صوبوں کے درمیان اتحاد پر زور دیا۔

انہوں نے سانحہ پشاور کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری مہم کی مذمت کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا۔ شہباز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کے واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔۔ انہوں نے کہا کہ چند سال قبل دہشت گردی پرقابو پالیاگیاتھا، قوم سوال کررہی ہے کہ دہشت گردی دوبارہ کیوں سر اٹھا رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہے، وقت کی ضرورت ہے کہ سیاسی ، مذہبی رہنما اور قومی ادارے دہشت گردی کے خلاف متحد ہوں، دہشت گردی کےمکمل خاتمے تک سکون سے نہیں بیٹھیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں ضرب عضب اور ردالفساد جیسے آپریشنز میں عظیم قربانیاں دیں گئیں، افواج پاکستان ج نے دلیری اور بہادری سے دہشتگردی کامقابلہ کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں، قوم ان کی قربانیوں کو سنہری حروف میں یاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہرکسی کو اپنی ذمہ داری کے بارے میں بات کرنی ہو گی، این ایف سی ایوارڈ کے تحت دہشت گردی کے خاتمے کے لئے گزشتہ 13 سالوں میں خیبر پختونخوا کو 417 ارب روپے دیئے گئے، یہ کہاں خرچ کئے گئے، اس کا آڈٹ ہوناچاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاق کی ذمہ داری ہے کہ صوبوں کو وسائل مہیا کرے، ملک اس وقت معاشی مشکلات کاشکار ہے تاہم وفاق چاروں صوبوں میں سی ٹی ڈی کو مستحکم کرنے کے لئے اقدامات کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے قومی اتحاد ضروری ہے۔وقت کا تقاضا ہے کہ تمام مذہبی اور سیاسی جماعتیں متحد ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے 7 فروری کو آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلائی ہے تاکہ موجودہ قومی چیلنجز پر قابو پانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ اس موقع پر اجلاس میں پشاور کی مسجد میں خودکش دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔



متعللقہ خبریں