جنیوامیں پاکستان کی تعمیر نو اور بحالی میں شراکت کے موضوع پر عالمی کانفرنس

وزیر اعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ہمراہ کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کریں گے

1929586
جنیوامیں پاکستان کی تعمیر نو اور بحالی میں شراکت کے موضوع پر عالمی کانفرنس

پاکستان 9 جنوری کو جنیوا میں پاکستان کی تعمیر نو اور بحالی میں شراکت کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس میں ترقیاتی شراکت داروں اور دوست ممالک کے سامنے بحالی اور تعمیر نو کے لیے ایک جامع فریم ورک پلان پیش کرے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ہمراہ کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کریں گے۔

روانگی سے قبل وزیر اعظم نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ فنڈنگ ​​کے فرق کو پورا کرنا اہم انفراسٹرکچر کی بحالی، زندگی اور معاش کی تعمیر نو اور معیشت کی بحالی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہاکہ لاکھوں پاکستانی، جو سیلاب کی وجہ سے بے مثال تباہی سے متاثر ہوئے ہیں، ہمدردی اور یکجہتی کی تلاش میں ہیں تاکہ وہ بہتر طور پر دوبارہ تعمیر کریں۔انسانیت عالمی تاریخ کے ایک تاریخی موڑ پر ہے۔

وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہاکہ ہمارے آج کے اقدامات ہماری آنے والی نسلوں کے لچکدار مستقبل کی تشکیل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ سیلاب متاثرین کا کیس دنیا کے سامنے پیش کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھائیں گے اوراپنی حکومت کے ریلیف اور بحالی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی شرکاء کو آگاہ کریں گے۔

پاکستان میں گزشتہ ستمبر میں مون سون کی ریکارڈ بارشوں اور موسمیاتی تبدیلیوں سے پگھلنے والے گلیشیئرز سےہونے والی تباہی میں تقریباً 80 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے اور کم از کم 1,700 افراد جاں بحق ہوئے۔اب زیادہ تر پانی کم ہو چکا ہے لیکن تعمیر نو کا کام، جس کا تخمینہ تقریباً 16.3 بلین ڈالر ہے،لاکھوں گھروں اور ہزاروں کلومیٹر سڑکوں اور ریلوے کی تعمیر نو کا کام ابھی شروع ہوا ہے اور مزید لاکھوں لوگ غربت کا شکار ہوسکتے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کانفرنس میں بحالی کا فریم ورک پیش کریں گے جہاں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون بھی خطاب کریں گے۔انتونیو گوتریس جنہوں نے ستمبر میں پاکستان کا دورہ کیا، اس سے قبل ملک میں ہونے والی تباہی کو “موسمیاتی قتل عام” قرار دے چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے پاکستان کے نمائندے، نٹ اوسٹبی نے کہا کہ یہ کانفرنس عالمی برادری کے لیے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان تباہ کن سیلابوں سے ایک لچکدار اور جامع بحالی کا عزم کا ایک اہم موقع ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف اتوار کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری کے ہمراہ کانفرنس کی شریک صدارت کے لیے اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ جنیوا روانہ ہو گئے۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان اور وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھیں۔کانفرنس کے دوران پاکستان فریم ورک پلان پر عمل درآمد کے لیے عالمی حمایت اور طویل المدتی شراکت داری کی ضرورت پر زور دے گا۔

اعلیٰ سطح کی افتتاح کے موقع پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے سرکاری دستاویز کی رونمائی کی جائے گی اور ساتھیوں کی معاونت کے اعلانات کو نمایاں کیا جائے گا۔وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مشترکہ پریس اسٹیک آؤٹ بھی کریں گے۔ کئی ممالک اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں، فاؤنڈیشنز اور فنڈز کے رہنما اور اعلیٰ سطح کے نمائندوں کی کانفرنس میں ازخود یا ورچوئیل شرکت کی توقع ہے۔

یہ کانفرنس حکومتوں، سرکاری اور نجی شعبوں کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی کو پاکستان کے عوام اور حکومت کی حمایت کے لیے اکٹھا کرے گی۔کانفرنس سے پہلے جو تعمیر نو کا فریم ورک پیش کیا جائے گا وہ آب و ہوا کے لیے لچکدار اور جامع انداز میں بحالی اور تعمیر نو کے لیے کثیر شعبوں کی حکمت عملی وضع کرے گا۔دوم پاکستان بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے گا اور پاکستان کی موسمیاتی لچک اور موافقت کی تعمیر کے لیے طویل المدتی شراکت داری قائم کرے گا۔



متعللقہ خبریں