ترکی کےمسئلہ کشمیرپراصولی موقف کودنیا کواپنانےکی ضرورت ہے:سفیرپاکستان کا یومِ استحصالِ کشمیرپرخطاب
ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں پاکستانی سفارتخانےکے احاطے میں یوم استحصالِ کشمیر کے حوالے سے خصوصی تقریب کا اہتمام، تقریب میں انقرہ میں مقیم پاکستانی اورکشمیری کمیونٹی نےبھی حصہ لیا
ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں پاکستانی سفارتخانےکے احاطے میں یوم استحصالِ کشمیر کے حوالے سے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
تقریب میں انقرہ میں مقیم پاکستانی اورکشمیری کمیونٹی نےبھی حصہ لیا۔ تقریب کاآغازتلاوتِ کلام پاک سےہوا ۔
سفارتخانہ پاکستان میں ڈپٹی ہیڈ آف مشن عباس سرور قریشی نےصدر پاکستان عارف علوی اوروزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کےپیغامات پڑھ کر سنائے۔
ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان کے زیر اہتمام کشمیر یوم استحصال کے موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔سفارتخانہ پاکستان کی پریس ایٹیچی ما حرو ارشد و نے پروگرام کے میزبانی کے فرائض ادا کیے۔
تقریب میں انقرہ میں مقیم پاکستانی اورکشمیری کمیونٹی نےبھی حصہ لیا۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا ۔ سفارتخانہ پاکستان میں ڈپٹی ہیڈ آف مشن عباس سرور قریشی نے صدر پاکستان عارف علوی اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے پیغامات پڑھ کر سنائے۔
بعد میں سفیر پاکستان محمد سائرس سجاد قاضی نے سفارتخانہ پاکستان کے احاطے میں موجود پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیر کی حیثیت بدلنے کے لیے مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کئے جانے کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف پاکستان اور ترکی سمیت دنیا بھر میں آج یوم استحصال کشمیر منایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پانچ اگست کو 2019 بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے لیے آرٹیکل 370 واپس لینے کے بعد علاقے کے امن اور سلامتی کو سنگین خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے بھارت کشمیروں کے ظلم وستم اضافہ کرتا چلا آرہا کشمیریوں کی آزادی کی تحریک مزید زور پکڑتی جا رہی ہے۔
سفیر پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر آواز بلند کرے اور بھارت پر دباو ڈالے کہ وہ کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے حل کرے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں پر ہر روز ظلم کی ایک نئی داستان رقم کر رہا ہے۔ کشمیر کی آزادی کو دبانے کے لئے بھارت نے تمام سیاسی، سفارتی، عسکری، معاشی، پارلیمانی، آئینی و قانونی اور آبادی کے تناسب کے اعداد و شمار میں ہیر پھیر کے تمام طریقے آزما لئے ہیں لیکن کشمیری اپنی آزادی کی خواہش سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ بھارت مقامی آبادی کو خوف زدہ کرنے کے لئے انسانی حقوق پامال کر رہا ہے۔ بھارت آج کے جدید دور میں بھی کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی نئی مثالیں قائم کر رہا ہے۔ بھارت کے ہر ظلم اور زیادتی کا نتیجہ یہی برآمد ہو رہا ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی روز بروز تیز ہوتی جا رہی ہے۔
سفیر پاکستان اس موقع پر حکومتِ ترکی اور ترک باشندوں کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کرنے پر حکومتِ ترکی اور ترک عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا دنیا کے دیگر ممالک کو بھی ترکی کے اصولی موقف کو اپناتے ہوئے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ جس طرح صدر رجب طیب ایردوان ہر عالمی اور بین الاقوامی فورم پر کشمیر کے لئے آواز اٹھاتے ہیں ترک عوام بھی کشمیریوں کی آزادی میں ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کشمیریوں کی خواہش اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں کشمیر کی آزادی تک ان کی حمایت جاری رکھے گا۔
سفیر پاکستان نے اپنی تقریر کے اختتام میں کہا کہ پاکستان، کشمیری عوام کی ہر ممکن حد تک سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
سفارت خانہ پاکستان کے احاطے میں اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور قابض بھارتی فوج کے ظلم و ستم پر ایک تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔
بعد میں انقرہ میں پاکستان انٹرنیشنل اسکول کے ڈائریکٹر غالب گیلانی نے دعا کروائی۔
یہ تقریب چائے کی تواضع سے اپنے اختتام کو پہنچی ۔