لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب کالعدم قرار دے دیا

لاہور ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواستیں منظور کر لیں

1850241
لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب کالعدم قرار دے دیا

لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلیٰ انتخاب کالعدم قرار دے دیا ، جس کے بعد حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں رہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے انتخاب کے معاملے پر 25 ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواستیں منظور کر لیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کے لیے درخواستوں پر سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سماعت کی تھی۔

لاہور ہائی کورٹ میں حمزہ شہباز کی حلف برداری کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت ہوئی،جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے سماعت کی۔

لاہورہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کے حلف کیخلاف اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے 16 اپریل کوحمزہ شہباز کا بطور وزیراعلیٰ انتخاب کالعدم قرار دے دیا۔

لاہورہائیکورٹ نے چار ایک کی بنیاد پر درخواستوں پر فیصلہ سنایا اورحمزہ شہباز کے حلف کیخلاف درخواستیں منظور کرلیں۔

.جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ درخواستوں پر فیصلہ چار ایک کے تناسب سےکیا گیا، تفصیلی وجوہات تحریری فیصلےمیں دی جائیں گی۔

گذشتہ سماعت میں جسٹس شاہد جمیل نے نقطہ اٹھایا تھا کہ ڈی سیٹ ہونیوالے ارکان کا ریفرنس بھیج دیا گیا، سپریم کورٹ میں معاملہ زیرسماعت تھا، وزیراعلیٰ کا الیکشن ہوا، اس کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، ہم اسے کیسے نظر انداز کر دیں، کیا یہ فیصلہ ماضی پر اطلاق کرتا ہے۔

جسٹس شاہد جمیل نے ریمارکس دیئے تھے کہ ہم توسپریم کورٹ کافیصلہ اطلاق ماضی سےسمجھتےہیں،جسٹس شاہد جمیل سپریم کورٹ کی تشریح موجودہ حالات میں لاگوہوگی، اگراس نتیجے پر پہنچے کہ فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہوگا تو فوری حکم دیں گے۔

یاد رہے سنگل بنچ نےاسپیکر قومی اسمبلی کو وزیراعلی پنجاب کا حلف لینے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں نے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر  کی تھی۔

 



متعللقہ خبریں