موجودہ کابینہ جنگی بنیادوں پرغربت، مہنگائی،بیروزگاری اورمشکلات کےخلاف کام کرےگی:وزیراعظم شہباز شریف
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں اتحادی جماعتوں کے وزراء کی بڑی قربانیاں اور جدوجہد ہے
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ موجودہ کابینہ جنگی بنیادوں پر غربت، مہنگائی، بیروزگاری اور مشکلات کے خلاف کام کرے گی، ہمارے سامنے بہت بڑے بڑے چیلنجز ہیں، معیشت تباہ حال، ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے، کارخانے بند پڑے ہیں، ڈوبتی نائو کو کنارے لگانا ہے، ہمیں متحد ہو کر چیلنجز سے نمٹنا اور مسائل کو حل کرنا ہے، سیاست وقت آنے پر کریں گے، سخت محنت سے ملک کے حالات بدلیں گے، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہوگا، قوم کی پائی پائی بچانی ہے، زہریلے پروپیگنڈے کا حقائق کے ساتھ جواب دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں اتحادی جماعتوں کے وزراء کی بڑی قربانیاں اور جدوجہد ہے اور ایک آئینی اور قانونی طریقہ سے عدم اعتماد کی تحریک اور اعتماد کی تحریک کے بعد اس منصب پر فائز ہوئے ہیں۔ اتحادی جماعتوں کی قیادت کا بھی شکریہ جس نے اپنے وزراء کوذمہ داری سونپی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک وسیع البنیاد اتحاد ہے جس کی تعریف اور اس پر نکتہ چینی بھی کی جا رہی ہے، اس میں دو رائے نہیں کہ حکومت میں شامل ہر جماعت کی اپنی سوچ ہے لیکن یہ اتحاد اور کابینہ ذاتی پسند نا پسند سے بالاتر ہو کر ملک کے 22 کروڑ عوام کی خدمت کیلئے کام کرے گی اور وزراء اپنے تجربے اور قابلیت کو پوری طرح بروئے کار لائیں گے، دن رات محنت کرکے کامیابی حاصل کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چاروں صوبوں کے عوام آپ سے توقعات وابستہ کئے ہوئے ہیں، اس میں شک نہیں کہ خلوص اور نیک نیتی سے پانسہ پلٹ دیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک جنگی کابینہ ہے، ہم نے غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف جنگ کرنی ہے اور یہ ان مشکلات کے خلاف جنگ ہے جن پر قابو پانے میں سابق حکومت بری طرح ناکام رہی ہے، امید ہے کہ مشاورت کا عمل مسلسل جاری رہے گا، کابینہ اور دیگر فورمز پر مل کر آگے بڑھیں گے، کابینہ کی تشکیل میں آٹھ دس دن لگ گئے ہیں، ہمارے اوپر تنقید بھی ہوئی ہے لیکن اب ایک تجربہ کار اور قابلیت رکھنے والے وزراء پر مشتمل کابینہ تشکیل پا چکی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کے سامنے بڑے چیلنجز ہیں جن میں لوڈشیڈنگ کا چیلنج بھی ہے، کابینہ کو ایندھن، تیل اور گیس نہ ہونے کی وجوہات اور لوڈشیڈنگ پر بریفنگ دی جائے گی تاکہ حقائق سامنے آ سکیں، پھر اس کے بعد اجتماعی دانش کو بروئے کار لا کر قوم کے بہترین مفاد میں فیصلے کئے جا سکیں گے کہ کس طرح آگے بڑھنا چاہئے اور کیا اقدامات کرنے چاہیں۔