وزیراعظم عمران خان کا پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے عزم کا اعادہ
امریکہ میں مقیم اسلامی دانشور شیخ حمزہ یوسف سے آن لائن گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پسماندہ اور غریب عوام کو اوپر اٹھانے کیلئے سب سے بڑا فلاحی پروگرام شروع کیا ہے
وزیر اعظم عمران خان نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان کو مدینہ کی ریاست کے اصولوں کی بنیاد پر ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے گا۔امریکہ میں مقیم اسلامی دانشور شیخ حمزہ یوسف سے آن لائن گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پسماندہ اور غریب عوام کو اوپر اٹھانے کیلئے سب سے بڑا فلاحی پروگرام شروع کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مہذب معاشرے کا بنیادی اصول ہے کہ طاقتور کو قانون کے تابع لایا جائے لیکن بدقسمتی سے جیلیں غریب عوام سے بھری ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب سے اونچے طبقے نے پورے نظام کو اپنی گرفت میں لیا ہے اس وقت سے عام لوگوں کو ان کے اپنے ہی ملک میں بہت کم مواقع میسر ہیں۔
وزیر اعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں ترقی پذیر دنیا کی سیاسی قیادت زیادہ تر پیسہ بنانے کیلئے اقتدار میں آئی جبکہ انہیں غریب آبادی کو غربت سے نکالنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ غریب عوام اور ملک سے ہمدردی رکھتے ہوئے وہ اس عزم کے ساتھ سیاست میں آئے کہ پاکستان کو ایک فلاحی ملک بنایا جائے جہاں قانون کی حکمرانی مقدم ہو۔انہوں نے کہا کہ زیادہ تر سیاست دانوں نے اختیار کو اپنے ذاتی فوائد کے لئے استعمال کیا۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان شاندار صلاحیت اور قابل افراد کا حامل ملک ہے۔