حضرت محمدﷺکی حیات طیبہ ہمیں زندگی کے ہر میدان میں رہنمائی فراہم کرتی ہے: صدرعارف علوی

صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں ایوانِ صدر میں دو روزہ قومی رحمت اللعالمینﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کا موضوع ”اتحاد و اتفاق کیلئے مساجد، مدارس، خانقاہ اور امام بارگاہ کا کردار“ تھا

1722091
حضرت محمدﷺکی حیات طیبہ ہمیں زندگی کے ہر میدان میں رہنمائی فراہم کرتی ہے:  صدرعارف علوی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ حضرت محمدﷺکی حیات طیبہ ہمیں زندگی کے ہر میدان میں رہنمائی فراہم کرتی ہے، معاشرتی مسائل پر قابو پانے اور قوم کی اخلاقی تر بیت کیلئے ہمیں حضورﷺ کی تعلیمات کو مشعل راہ بنانا ہوگا،نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ والہ وسلم نرم گو اور بہترین معلم تھے، جنہوں نے اتحاد و اتفاق ، انسانی احترام ، قانون کی بالادستی، انصاف، مساوات اور اخلاقیات کا درس دیا، مسجد نبویﷺ سے ایک عالمی انقلاب کی ابتدا ہوئی اور دنیائے اسلام اور پاکستان میں حقیقی تبدیلی لانے کیلئے مسجد و محراب کو بنیادی کردار ادا کرنا ہوگا۔

صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں ایوانِ صدر میں دو روزہ قومی رحمت اللعالمینﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کا موضوع ”اتحاد و اتفاق کیلئے مساجد، مدارس، خانقاہ اور امام بارگاہ کا کردار“ تھا۔ کانفرنس سے وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی پیر محمد نور الحق قادری، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز،

صدر مملکت نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنت نبویﷺ ہمیں زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی فراہم کرتی ہے، حضور ﷺکی زندگی میں مسجد نبوی ﷺریاست مدینہ کی تمام سرگرمیوں کا مرکز تھا، مسجد نبویﷺ نے عدالت، درس گاہ اور عبادت گاہ کا بھی کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملکی تعمیر و ترقی، اتحاد و یگانگت اور قوم کی اخلاقی تربیت کیلئے اسکول، مساجد و منبر، میڈیا اور خاندان کے اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا اور ان اداروں کی مدد سے قوم کے نوجوانوں کی کی اخلاقی تربیت کرنا ہوگی۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ غیبت پر قابو پانے کیلئے میڈیا اور معاشرے کے تمام افراد کو ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا تاکہ اس معاشرتی برائی کا تدارک کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل اور وزارت مذہبی امور کو خط میں قوم کی اخلاقی تربیت کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کا کہا۔ انہوں نے کہا کہ اس خط میں قوم کو طہارت و پاکیزگی کی اہمیت اجاگر کرنے، پانی کے استعمال میں احتیاط کرنے اور اس کے ضیاع سے اجتناب کرنے، ملک کو سر سبز و شاداب بنانے اور عورتوں کو ان کے وراثتی حقوق دلانے کیلئے مساجد، منبرو محراب سے اپنا کردار ادا کرنے کی تاکید کی

۔صدر مملکت نے کہا کہ کورونا کے دوران علماءنے ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اجتہاد کیا اور عوام کو کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر اپنانے، عبادات کے دوران سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور بزرگ افراد کو گھروں پر ہی نماز ادا کرنے کی تلقین کی۔

انہوں نے کہا کہ علماءکے تعاون، بہتر حکمت عملی اور عوام کے تعاون سے کورونا سے کامیابی سے نبرد آزما ہوئے۔

صدر مملکت نے کانفرنس کے انعقاد پر وزیر مذہبی امور اور وزارت مذہبی امور کو مبارکباد دی۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ جو بات مسجد اور منبر سے نکلے گی وہ قوم بنائے گی، انہوں نے کہا کہ آج کا موضوع میرے دل کو بہت عزیز ہے، اگر دنیائے اسلام اور پاکستان میں تبدیلی آئے گی تو وہ مسجد سے آئے گی، مجھے ہر موقع پر رسول ﷺکے طریقے سے رہنمائی ملتی رہی ہے، انہوں نے کہا کہ حضورﷺ نے مساوات، بھائی چارے اور عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ تشکیل دیا اور رنگ، نسل، خاندان ، زبان اور وطن سے بالاتر ایک امت و ملت کا قیام عمل میں لائے،

موجودہ دور میں بھی امت مسلمہ کو درپیش مسائل کا حل سیرت طیبہﷺ میں موجود ہے، حکومت کی پاکستان کو ریاست مدینہ کے طرز کی ایک مثالی فلاحی مملکت بنانے کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ صدر مملکت نے12 ربیع الاوّل کے پر مسرت و مبارک موقع پر پاکستانی قوم اور ملتِ اسلامیہ کو مبارک باد پیش کی۔



متعللقہ خبریں