کشمیر کی پرانی حیثیت کی بحالی کی صورت میں ہی بھارت سے مذاکرات ممکن ہیں، عمران خان

ہم نے  ہمیشہ سے بھارت کیساتھ مہذب آزاد تعلقات کی حمایت کی  ہے

1652168
کشمیر کی پرانی حیثیت کی بحالی کی صورت میں ہی بھارت سے مذاکرات ممکن ہیں، عمران خان

وزیراعظم  پاکستان عمران خان نے بھارت کو ایک بار پھر پیشکش کی ہے کہ اگر  یہ کشمیر کی پرانی حیثیت بحال کرتا ہے تو اس صورت میں ہم  مذاکرات  کر سکتے ہیں۔

 تا ہم اس بیان کے بعد  بھارت نے تا حال کسی مثبت ردعمل  کا مظاہرہ نہیں کیا۔

وزیراعظم نے رائٹرز کو انٹرویو میں بتایا  کہ ہم نے  ہمیشہ سے بھارت کیساتھ مہذب آزاد تعلقات کی حمایت کی  ہے لیکن بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرتے ہوئے سرخ پٹی کو عبور کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ  خطے سے غربت کے  خاتمے کی خطر  باہمی تجارت  ناگزیر  ہے۔  خیال رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا تھا کہ اگست2019ء میں ختم کی گئی کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی بحالی  کے بغیر  بھارت سے تعلقات  کو معمول پر بحال کرنا  کشمیریوں کے خون سے غداری کا مفہوم رکھے گا۔

افغان مسئلے پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس دن جوبائیڈن انتظامیہ نے انخلا کی تاریخ دی طالبان سمجھنے لگے کہ وہ جنگ جیت چکے ہیں۔ غیر ملکی افواج کی واپسی سے پہلے افغان مسئلے کا سیاسی حل چاہتے ہیں۔

اب کابل میں جو بھی عوام کی منتخب کردہ حکومت ہوگی، پاکستان اس کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ 

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی وزیراعظم عمران خان نے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر بھارت سے تجارت غداری ہوگی، ہم کشمیریوں کے خون سے یہ غداری نہیں کر سکتے۔



متعللقہ خبریں