صدر ڈاکٹر عارف علوی کا کشمیریوں کے یوم حق خودارادیت کے موقع پر پیغام

انہوں نے کہا کہ 5 جنوری 1949 کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بھارت و پاکستان ( یو این سی آئی پی) نے قرارداد منظور کی تھی جو جموں وکشمیر کے عوام کو اپنا حق خودارادیت استعمال کرنے کے لئے آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے انعقاد کی ضمانت دیتی ہے

1557543
صدر ڈاکٹر عارف علوی کا کشمیریوں کے یوم حق خودارادیت کے موقع پر پیغام

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ حق خودارادیت انسانی احترام کا بنیادی جزو ہے، عالمی برادری کو بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام کے حوالے سے اپنی یقین دہانیوں اور ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے، پاکستان کشمیریوں کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول کی جدو جہد کی ہرممکن حمایت جاری رکھے گا۔ کشمیریوں کے یوم حق خودارادیت کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ ہر سال 5 جنوری کو جموں وکشمیر کے لوگوں کے لیے یوم حق خودارادیت کے طور پر منایا جاتا ہے، یہ دن اس بات کی یاددہانی کراتا ہے کہ عالمی برادری بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام کے حوالے سے اپنی ذمہ داری سے نظریں نہیں چرا سکتی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ 5 جنوری 1949 کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بھارت و پاکستان ( یو این سی آئی پی) نے قرارداد منظور کی تھی جو جموں وکشمیر کے عوام کو اپنا حق خودارادیت استعمال کرنے کے لئے آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے انعقاد کی ضمانت دیتی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اقوام متحدہ کو 72 سال قبل کئے گئے اپنے وعدے کا پاس رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حق خودارادیت انسانی احترام کا بنیادی جزو ہے، اس حق سے انکار دراصل انسانی آزادی، انسانی حقوق کے تحفظ و فروغ کے عالمی کنونشنز سے بھی انکار ہے۔ بھارت اس بنیادی انسانی حق کا سب سے بڑا مخالف ہے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے بھارتی حکومت نے مسلسل غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے ذریعے غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں خوف اور کشیدگی کی فضا پیدا کر رکھی ہے، پانچ سو سے زائد دنوں سے فوجی محاصرہ، کورونا وائرس کی وبا کے باوجود زندگی و صحت جیسے بنیادی حقوق اور انسانی آزادیوں پر سفاکانہ پابندیاں عالمی ضمیر اور خود بھارت کے تشخص کے لئے چیلنج ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے بھارتی اقدامات کو مسترد کر چکے ہیں۔ صدر نے کہا کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں موجودہ صورتحال حالیہ تاریخ میں بدترین ہے جہاں لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق بشمول اظہار رائے اور ایک جگہ جمع ہونے کے ساتھ ساتھ خود ارادیت کے حق سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔ کشمیری عوام کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے اجتماعی سزا دی جا رہی ہے اور خطہ کو دنیا کا سب سے بڑا فوجی زون بنا دیا گیا ہے۔ بھارت بین الاقوامی قوانین اور چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ خطے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جموں وکشمیر کے لوگوں کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول کی جدو جہد کی ہرممکن حمایت جاری رکھے گا۔



متعللقہ خبریں