بچوں کی نامکمل نشوونما( سٹنٹنگ ) پر قابو پانا حکومت کی اولین ترجیح ہے: وزیراعظم عمران خان

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اپنی زیر صدارت پاکستان نیشنل نیوٹریشن کوارڈینیشن کونسل کے پہلے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا

1503528
بچوں کی نامکمل نشوونما( سٹنٹنگ ) پر قابو پانا حکومت کی اولین ترجیح ہے: وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بچوں کی نامکمل نشوونما( سٹنٹنگ ) پر قابو پانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وفاق اس حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔ سٹنٹنگ کی روک تھام کے لئے جامع روڈ میپ تشکیل دے کر مشترکہ مفادات کی کونسل کو پیش کیا جائے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اپنی زیر صدارت پاکستان نیشنل نیوٹریشن کوارڈینیشن کونسل کے پہلے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا

 یاد رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں غذائی قلت اور غیر معیاری خوراک کی وجہ سے بچوں کی ذہنی و جسمانی نشوونما پر پڑنے والے اثرات کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے سٹنٹنگ کی روک تھام کے حوالے سے حکومتی ترجیحات واضح کی تھیں۔ وزیراعظم کے وڑن اور حکومتی ترجیحات کو عملی جامہ پہنانے اور سٹنٹنگ کی روک تھام کے حوالے سے وفاق اور صوبوں کی سطح پر کوارڈینیشن کو بہتر و منظم بنانے اور اس حوالے سے مفصل و جامع پروگرام پر عمل درآمد کے لئے قومی سطح پر نیشنل نیوٹریشن کوارڈینیشن کونسل تشکیل دی گئی ہے۔ آٹھ وفاقی وزرائ ، چیف سیکرٹری صاحبان، اور ماہرین پر مشتمل اس کونسل کے قیام کا مقصد سٹنٹنگ کی روک تھام اور حوالے سے منظم پروگرام کو عملی جامہ پہنانا ہے۔

 معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اجلاس کو سٹنٹنگ کی وجوہات، سٹنٹنگ کی وجہ سے بچوں کی ذہنی و جسمانی نشوونما پر پڑنے والے اثرات، سٹنٹنگ کا باعث بننے والے مختلف عوامل اور غذائی قلت کے حوالے سے ماضی میں تشکیل دی جانے والی حکمت عملی اور منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گذشتہ دس سالوں میں خواتین اور نوزائیدہ بچوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے منصوبہ بندی تو کی جاتی رہی تاہم اس پر موثر طریقے سے عمل درآمد نہیں کیا جا سکا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج ملک میں تقریباً چالیس فیصد بچے سٹنٹنگ کا شکار ہیں۔ صوبہ سندھ میں یہ شرح اوسطاً پچاس فیصد ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سٹنٹنگ کے حوالے سے بنیادی کردار ادا کرنے کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں کی ہے تاہم وفاقی حکومت اس حوالے سے اعلیٰ سطح پر کوارڈینیشن، سٹنٹنگ کے حوالے سے جامع ڈیٹا بیس اور معلومات کی فراہمی اور سٹنٹنگ کی روک تھام کے لئے خاص منصوبوں کا اجرائ کرے گی۔ اس حوالے سے احساس نشوونما ڈیش بورڈ آج سے ملک بھر میں کام شروع کردے گا جہاں تمام متعلقین کو سٹنٹنگ کے بارے میں مفصل ڈیٹا میسر آئے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کے ویڑن کی روشنی میں احساس پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں نو اضلاع میں چھتیس احساس نشوونما سنٹر قائم کیے گئے ہیں جہاں ماو¿ں اور نوزائیدہ بچوں کی غذائی قلت کو پورا کرنے کے لئے نہ صرف غذا فراہم کی جاتی ہے بلکہ ماو¿ں کو مشروط کیش بھی دیاجاتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سٹنٹنگ جیسے اہم مسئلے کو ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ سٹنٹنگ کی وجہ سے ہمارے بچوں کی نہ صرف ذہنی و جسمانی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں بلکہ معاشرہ ان کی تعمیری صلاحیتوں سے محروم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹنٹنگ پر قابو پانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے وفاق اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔ وزیرِ اعظم نے معاون خصوصی برائے صحت اور معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ کو ہدایت کی کہ صوبوں کی مشاورت سے سٹنٹنگ کی روک تھام کے لئے ٹائم لائنز پر مبنی جامع روڈمیپ تشکیل دیا جائے جسے مشترکہ مفادات کی کونسل میں پیش کیا جائے گا

 

 

 

 

 

 

 

 

 



متعللقہ خبریں