پاکستان میں جتنی بھی اقلیتیں ہیں مسلم برادری ان کے ساتھ ہے اوران کےحقوق کی محافظ ہے: شاہ محمود قریشی

ملتان کینٹ کےگرجا گھر میں میڈیا سے بات چیت کرتےہوئےوزیرحارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نےکہاکہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کےتحفظ کے لیے کمیشن قائم کیاگیا ہے۔یہ اقلیتی کمیشن سپریم کورٹ کےحکم پر قائم کیاگیا ہے اور ہندو برادری کے رہنماءچیلارام اس کے سربراہ ہیں

1426984
پاکستان میں جتنی بھی اقلیتیں ہیں مسلم برادری ان کے ساتھ ہے اوران کےحقوق کی محافظ ہے: شاہ محمود قریشی

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کی عبادت گاہیں آباد ہیں‘کاش بھارت میں بھی مسلمانوں کی تاریخی عبادت گاہیں محفوظ ہوتیں‘ پاکستان میں گرجا گھر اور مندر محفوظ ہیں لیکن بھارت میں بابری مسجد محفوظ نہیں۔

ملتان کینٹ کے گرجا گھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرحارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کمیشن قائم کیاگیا ہے۔یہ اقلیتی کمیشن سپریم کورٹ کے حکم پر قائم کیاگیا ہے اور ہندو برادری کے رہنماءچیلارام اس کے سربراہ ہیں۔اقلیتی کمیشن جو بھی سفارشات پیش کرے گاہم ان پر عملدرآمد کروائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ مجھے ایک پاکستانی مسلمان کی حیثیت سے 1848ءمیں تعمیر ہونے والے چرچ میں آکر فخر محسوس ہورہا ہے اس لیے کہ ہم آپ کی عبادت گاہوں اور حقوق کے محافظ ہیں‘کاش ہندوستان کے مسلمان بھی یہ کہہ سکتے کہ بھارت میں ان کی چارسو سال پرانی تاریخی بابری مسجد محفوظ ہے۔اقلیتی کمیشن میں مسیحی برادری ،پارسیوں،سکھوں، ہندوﺅں سمیت تمام اقلیتوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔پاکستان میں جتنی بھی اقلیتیں ہیں مسلم برادری ان کے ساتھ ہے اوران کے حقوق کی محافظ ہے۔

شاہ محمودقریشی نے مزید کہاکہ بھارت میں بی جے پی نے بابری مسجد کوشہید کیا اور بھارتی سپریم کورٹ خاموش تماشائی بنی رہی۔انہوں نے کہاکہ آزاد پریس کا بڑا حصہ بھی آرایس ایس کے سامنے گھٹنے ٹیک چکا ہے۔مسلم اقلیت کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جارہاہے۔ان کے حقوق پامال کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ این آرسی کے ذریعے مسلمانوں کے حقوق سلب کرلیے گئے ۔ آج بنگالی بھی اپنے حقوق سے محروم ہوچکے ہیں۔اب بنگلہ دیش کوبھی احساس ہوگیا ہے کہ وہ ہندوستان کے ساتھ قربت حاصل کرنے کے باوجود بنگالیوں کے حق کادفاع نہ کرسکے۔نیپال کی جانب سے بھی اس معاملے پرآواز بلند کی گئی ہے۔بھارت میں اقلیتوں کے حقوق پامال کیے گئے ۔مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہاءکردی گئی۔

وزیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان اقلیتوں کو یہ احساس دلاتا ہے کہ یہ ملک جتنا مسلمانوں کا ہے اتنا ہی ان کا بھی ہے۔ایک ہندو کو اقلیتی کمیشن کا چیئرمین مقرر کرکے حکومت نے سندھ میں بڑی تعداد میں موجودہندوبرادری کو پیغام دیا ہے کہ ان کے مندر محفوظ ہیں اوروہ خود بھی محفوظ ہیں۔ ہم اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت کررہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں سری نگر کی جامع مسجد کو تالا لگا ہوا ہے۔دہلی میں مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ہندوستان میں پارسی، مسیحی ،سکھ اور کم تر ذات کے ہندو بھی عدم تحفظ کاشکارہیں۔پاکستان اقلیتوں کو محبت کا درس دے رہاہے۔کرتار پور اس کی زندہ مثال ہے۔ہم نے کرتارپور میں من موہن سنگھ کو عزت سے بلایا اور عزت سے رخصت کیا۔وزیرخارجہ نے مزید کہاکہ میں ہندوستان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اقلیتوں کو تحفظ دے اوراپنے آئین کی پاسداری کرے۔ہمارے آئین میں اقلیتیں برابر کے حقوق رکھتی ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میری اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اس بارے میں تفصیلی بات ہوئی ہے۔ سلامتی کونسل کے صدر کو بھی میں نے خط لکھا ہے ۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی آوازبلند کررہی ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 2020ءمیں انسانی حقوق کی جو رپورٹ آئے گی امید ہے کہ بھارتی مظالم کے بارے میں اس میں تفصیلات شامل کی جائیں گی۔

کورونا وائرس کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس وائرس سے ساری دنیا متاثر ہے۔جو لوگ پاکستان سے باہرہیں ہم انہیں واپس لارہے ہیں۔ ہزاروں محصور پاکستانی وطن واپس آچکے ہیں۔مزید بھی آجائیں گے۔ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔اس بارے میں ہمیں صوبائی حکومتوں کاتعاون درکارہے۔ایک اور سوال کے جواب میں شاہ محمودقریشی نے کہاکہ آنے والے بجٹ میں عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔ہم بجٹ سے پہلے بھی رعایتیں دے رہے ہیں۔ ڈیزل اورپٹرول کی قیمتیں کم کی گئی ہیں۔ بجلی کے بلوں میں رعایت دی گئی ہے۔حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اقتصادی پیکج دیا۔تعمیرات کی صنعت کو رعایتیں دی گئیں۔ یہ پہلی حکومت ہے جس نے چینی کمیشن کی رپورٹ کو دبایا نہیں ۔میرا یا تیرانہیں سوچا ۔فرانزک رپورٹ کے بعد وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جو ذمے دار ہے جواب دے۔ایف آئی اے اور دیگرادارے حرکت میں آئیں گے۔ جن اداروںکی وجہ سے کاشتکاروں کو کم ریٹ ملے اور عوام کو مہنگے داموں چینی فروخت کی گئی اس کے ذمے داراداروں کوبھی اب جواب دینا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ سی پیک محفوظ ہے۔ بھارت یا کسی اور کو پسند ہو یا نہ ہو ہرسیاسی پارٹی کا اتفاق ہے کہ سی پیک کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔انہوں نے کہاکہ لداخ متنازعہ علاقہ ہے۔بھارت نے غیرقانونی تعمیرات کیں ۔چین نے بارہا گفتگو سے مسئلہ حل کرنے کا کہا لیکن جب بھارتیوں کی چین نے وہاں درگت بنادی تو خاموشی سے دم دبا کر بیٹھ گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اپوزیشن کے تقاضے پر کورونا کے حو الے سے اسمبلی اجلاس بلایاتھا ۔اپوزیشن نے وہاںصرف تنقید کی کوئی تجاویز پیش نہیں کیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی وہ فورم ہے جہاں سب جماعتوں اور تمام صوبوں کو نمائندگی دی گئی۔سب صوبوں کے چیف سیکرٹر ی بھی وہاں بیٹھے ہیں لیکن اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ صرف تنقید تنقید نہ کھیلے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان کوایٹمی طاقت بنانے میں کسی ایک فرد کاکردار نہیں تھا۔ذوالفقارعلی بھٹو نے ملتان میں میرے ماموںنواب صادق حسین قریشی کے گھر میں پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کا فیصلہ کیاتھا۔بعد میں آنے والی تمام حکومتوں نے اس کام کوآگے بڑھایا اور افواج پاکستان نے اس پروگرام کی حفاظت کی ۔پاکستان کی ایٹمی طاقت بننے میں سب نے اپنا کردار ادا کیا اور مل کر کامیابی حاصل کی۔

 



متعللقہ خبریں