وزیراعظم عمران خان کی او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر سے ملاقات

وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے او آئی سی کے وفد کے بروقت دورہ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کا خیرمقدم کرتےہوئے 5 اگست 2019ءکو بھارتی یکطرفہ فیصلے کے تناظر میں او آئی سی کی جانب سے جموں کشمیر کے عوام کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا

1371498
وزیراعظم عمران خان کی او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر سے ملاقات

وزیراعظم عمران خان سے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر یوسف ایم الدوبے نے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ ملاقات کی جس میں کشمیر کاز کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے او آئی سی کے وفد کے بروقت دورہ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے 5 اگست 2019ءکو بھارتی یکطرفہ فیصلے کے تناظر میں او آئی سی کی جانب سے جموں کشمیر کے عوام کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے 8ملین کشمیری لاک ڈاو¿ن اور مواصلات کی بندش کی زد میں ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا گیا ہے۔

 وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی عوام کے ساتھ ساتھ کشمیری بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے او آئی سی اور امت مسلمہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی اقلیتیں بھی مودی حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں کے نشانے پر ہیں ،2002کے گجرات اور حالیہ دہلی فسادات میں مماثلت ہے، بھارت میں جاری فسادات مزید سنگین صورتحال اختیار کرسکتے ہیں، عالمی برادری تنگ نظر بھارتی قیادت کی متعصبانہ نازی پالیسیوں کا نوٹس لے۔

 او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیریوسف ایم الدوبے نے گذشتہ سال مکہ مکرمہ اجلاس میں شرکت پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ کشمیر کاز سے اپنی وابستگی کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین سرفہرست آئٹم رہے ، یہ باضابطہ طور پر وزرائے خارجہ کی مجلس عاملہ (سی ایف ایم) اور اجلاسوں میں مضبوط قراردادوں کے ذریعہ کارروائی کا حصہ ہیں ۔ انہوں نے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ جموں و کشمیر تنازعہ پر او آئی سی کے اصولی مو¿قف کا اعادہ کیا جس کے مطابق اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے تحت اس کا پرامن تصفیہ چاہتے ہیں، او آئی سی دونوں تنازعات پر کئی قرادادیں بھی پاس کرچکا، جموں کشمیر کے مسئلے پر اوآئی سی کا اصولی موقف ہے۔

 نمائندہ خصوصی نے او آئی سی کے جاری کردہ بیانات پر روشنی ڈالی جو 5 اگست 2019 کے ہندوستان کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے دورہ کا مقصد حالات پر مبنی رپورٹ پیشں کرنا ہے۔



متعللقہ خبریں