سپریم کورٹ کی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں چھ ماہ کی مشروط توسیع

جمعرات کی دوپہر سنائے گئے مختصر فیصلے میں عدالت کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ کی موجودہ تقرری چھ ماہ کے لیے ہو گی اور اس توسیع کا اطلاق جمعرات 28 نومبر 2019 سے ہو گا

1314217
سپریم کورٹ کی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں چھ ماہ کی مشروط توسیع

پاکستان کی سپریم کورٹ نے پاکستان کی برّی فوج کے سربراہ کی مدت ملازمت کے حوالے سے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ کو مشروط توسیع دینے کا اعلان کیا ہے۔

جمعرات کی دوپہر سنائے گئے مختصر فیصلے میں عدالت کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ کی موجودہ تقرری چھ ماہ کے لیے ہو گی اور اس توسیع کا اطلاق جمعرات 28 نومبر 2019 سے ہو گا۔

سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا, تحریری فیصلہ تین صفحات پر مشتمل ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ سمری وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت نے منظور کی، جبکہ سمری کے ساتھ 28 نومبر کا نوٹیفکیشن بھی موجود تھا۔

عدالت نے مختصر فیصلے میں کہا کہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑتے ہیں، پارلیمنٹ آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت آرمی چیف کی تقرری سے متعلق قانون سازی کرے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نئی قانون سازی تک اپنے عہدے پر فرائض انجام دیں گے، آج عدالت میں پیش کیا جانے والا نوٹی فکیشن 6 ماہ کیلئے ہوگا۔

آج ہونے والی سماعت میں اٹارنی جنرل پاکستان نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع سے متعلق نئی سمری عدالت کے روبرو پیش کی جس کا عدالت نے مکمل جائزہ لیا۔

سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا حکومت نے ایک مؤقف سے دوسرا مؤقف اختیار کیا، حکومت عدالت میں آرٹیکل 243 ون بی پر انحصار کررہی ہے اور عدالت نے آرٹیکل 243 بی کا جائزہ لیا، حکومت آرمی چیف کو 28 نومبر سے توسیع دے رہی ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آرمی چیف کی موجودہ تقرری 6 ماہ کے لیے ہوگی، وفاقی حکومت نے یقین دلایا ہے کہ 6 ماہ میں قانون سازی کی جائے گی جب کہ آرمی چیف کی مدت اور مراعات سے متعلق 6 ماہ میں قانون سازی کی جائے گی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑتے ہیں، پارلیمنٹ آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت آرمی چیف کی تقرری سے متعلق قانون سازی کرے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہےکہ عدالت نے قانون سازی کے کیے چھ ماہ کا وقت دیا ہے،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نئی قانون سازی تک اپنے عہدے پر فرائض انجام دیتے رہیں گے اور آج عدالت میں پیش کیا جانے والا نوٹی فکیشن 6 ماہ کیلئے ہوگا۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3سالہ توسیع سے متعلق کیس کی سماعت کررہا ہے، اس موقع پر سپریم کورٹ کے احاطے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہیں جبکہ آنے والوں کوسخت چیکنگ کے بعدداخلےکی اجازت دی جارہی ہے اور غیر متعلقہ اشخاص کو سپریم کورٹ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں۔



متعللقہ خبریں