اپوزیشن کے مارچ کے خلاف حکومتی اقدامات

قانون کے مطابق انصارالاسلام پر پابندی عائد کی جائے گی

1290936
اپوزیشن کے مارچ  کے خلاف حکومتی اقدامات

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے ’ آزادی مارچ ‘ سے پریشان نہیں اور جے یو آئی (ف) ایک ہفتے کے لیے بھی دھرنا جاری رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔

 حکومتی اداروں اور اعلیٰ عہدوں پر موجود علما و مشائخ سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے تجویز کردہ مارچ سے کسی دباؤ کا شکار نہیں ہیں۔

 

حکومت ِ پاکستان نے  جمیعت علمائے اسلام (ف) کی ملیشیا فورس انصارالاسلام کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

وزارت داخلہ نے جے یو آئی ف کی ذیلی جماعت کے خلاف کارروائی کے سلسلے میں انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کی درخواست  الیکشن کمیشن اور وزارت قانون کو بھجوائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ  باوردی فورس نے خاردار تاروں سے لیس لاٹھیاں اٹھاکر پشاور میں مارچ کیا  جو کہ  بظاہر حکومتی رٹ چیلنج  کرنے کے مترادف ہے۔

دوسری جانب وزارت داخلہ نے کارروائی کے لیے وفاقی کابینہ سے بھی منظوری لے لی ہے، وفاقی حکومت نے آرٹیکل 146 کے تحت وزارت داخلہ کو صوبوں سے مشاورت کا اختیار دے دیا جب کہ وفاقی کی ہدایت پر عملدرآمد کے لیے صوبوں کو ہر قسم کی کارروائی کا اختیار ہوگا، قانون کے مطابق انصارالاسلام پر پابندی عائد کی جائے گی۔

ادھر الیکشن کمیشن  نے اعلان کیا  کہ انصار الاسلام نامی کوئی جماعت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہی نہیں اور کسی بھی جماعت کو الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت کالعدم قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کرنا وزارت داخلہ کا صوابدید ہے جب کہ الیکشن کمیشن نے کسی جماعت کو کالعدم قرار دینا ہوتو معاملہ وزارت داخلہ کے سپرد کیا  جاتا ہے، کسی بھی سیاسی جماعت کو ممنوعہ غیر ملکی فنڈنگ، ملکی سالمیت و خود مختاری کیخلاف اقدام اور دہشتگردی میں ملوث ہونے پر کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔

 



متعللقہ خبریں