خطے کے مسائل کو مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے : عمران خان

ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے دوطرفہ تعلقات، خطے میں امن و امان اور عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے پر بات چیت کی

1288750
خطے  کے مسائل کو مذاکرات  اور سفارتکاری کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے : عمران خان

وزیراعظم عمران خان کی منگل کو سعودی فرمانروا خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ریاض میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے دوطرفہ تعلقات، خطے میں امن و امان اور عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے پر بات چیت کی۔ ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے علاقائی امن و استحکام کی خاطر خطے میں اختلافات اور تنازعات کے سیاسی اور سفارت کاری کے ذریعے پرامن حل پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی سید ذوالفقار عباس بخاری اور سینئر افسران شریک تھ

وزیراعظم عمران خان نے 15 اکتوبر کو سعودی عرب کا دورہ کیا اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں ۔ یہ دورہ خطے میں امن اور سلامتی کیلئے وزیراعظم کی کوششوں کا حصہ تھا۔ وزیراعظم کے سعودی عرب کے دورہ کے اختتام پر جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق ملاقاتوں کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات انتہائی گہرے اور کثیر الجہت ہیں ۔ وزیراعظم نے توانائی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون ، دوطرفہ تجارت اور عوام کے درمیان رابطوں کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ خلیج کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے فوجی تصادم سے گریز اور تمام فریقین کے درمیان تعمیری رابطے کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیراعظم عمران خان نے پرامن ذرائع سے اختلافات اور تنازعات کے حل اور کشیدگی میںکمی کیلئے سہولت کاری کی کاوشوں کیلئے پاکستان کی آمادگی کا اظہار کیا۔ سعودی قیادت نے پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا اور تجارت ، توانائی ، سلامتی اور دفاع سمیت تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ سعودی عرب کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت اور کشیدگی میں اضافے سے گریز اور ایک پرامن حل کی اہمیت کا اعادہ کیا گیا۔ سعودی قیادت نے خطے میں امن اور استحکام کے فروغ اور کشیدگی میںکمی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی مخلصانہ کوششوں کو سراہا۔ سعودی قیادت کے ساتھ جامع اور تعمیری تبادلہ خیال کیا گیا ۔ معاملات کی پیچیدگی اور چیلنجوں کے پیش نظر فریقین نے اس عمل کو آگے بڑھانے کیلئے قریبی روابط اور مشاورت برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔وزیراعظم نے سعودی قیادت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں 70 سے زیادہ دن سے جاری مواصلاتی پابندیوں، مسلسل لاک ڈائون اور کرفیو سمیت انسانی حقوق کی سنگین صورتحال اور انسانی بحران سے آگاہ کیا جس کی وجہ سے 80 لاکھ سے زیادہ کشمیریوں کی زندگی شدید متاثر ہوئی ہے اور اس سے علاقے میں امن اور سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں ۔

وزیراعظم عمران خان کا رواں سال کے دوران سعودی عرب کا یہ تیسرا دورہ تھا۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات باہمی اعتماد ، ہم آہنگی ، قریبی تعاون اور ایک دوسرے کی حمایت کی روایت کی بنیاد پر قائم ہیں۔ وزیراعظم نے اس امر کا اعادہ کیا کہ پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے شانہ بشانہ کھڑا ہوگا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیراعظم کے معاون خصوصی رائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری اور دیگر اعلیٰ حکام سمیت اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھا۔

 

 



متعللقہ خبریں