مسئلہ کشمیرکوحل کیےبغیرجنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں، آج بھی آٹھ ملین کشمیری محصور ہیں: صدر ایردوان

صدر ایردوان نے  مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  اقوام متحدہ کی قرادادوں کے  باوجود کشمیر  اور کشمیر یوں کا محاصرہ جاری ہے۔آٹھ ملین افراد بدقسمتی سے آج بھی اپنے گھروں  میں محصور ہر کر رہ گئے ہیں

1275895
مسئلہ کشمیرکوحل کیےبغیرجنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں، آج بھی آٹھ ملین کشمیری محصور ہیں: صدر ایردوان
erdogan bm1.jpg

صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ دنیا کو عالمی سطح پر ناانصافی کا سامنا ہے ، جس کی وجہ سے دنیا میں قوت   اور  اقتدار حاصل کرنے کی رسہ کشی  شرو ع ہو جاتی ہے۔  

 

صدر ایردوان نے ان خیالات کا اظہار امریکہ کے شہر  نیو یارک میں ، اقوام متحدہ  کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا  کے مستقبل کو صرف پانچ ممالک کے ہاتھوں  میں نہیں دیا جاسکتا۔

 

صدر ایردوان نے  مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  اقوام متحدہ کی قرادادوں کے  باوجود کشمیر  اور کشمیر یوں کا محاصرہ جاری ہے۔آٹھ ملین افراد بدقسمتی سے آج بھی اپنے گھروں  میں محصور ہر کر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  جنوبی ایشا میں امن کے قیام اور سلامتی کے لیے  مسئلہ کشمیر کو جھڑپوں یا جنگ سے نہیں بلکہ  انصاف اور  سچائی   کو بنیاد بناتے ہوئے  مذاکرات سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔  

 

انہوں نے کہا کہ ایک طرف دنیا کی خوش قسمت اقلیت روبوٹس  پر بحث  و مباحثہ  جاری رکھےہوئے ہے تو دوسری طرف  بدقسمتی سے  ایک ارب سے زیادہ افراد بھوک کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

صدر ایردوان نے ایک بار پھر کہا کہ دنیا کے مستقبل  کو صرف پانچ ممالک کے ویٹو تک ہی محدود نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ"اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے ذہنوں اور اپنے قواعد کو بدلیں۔

 

انہوں نے کہا کہ نے دنیا کے ایک حصے کو  عیش و آرام کی زندگی گزارنے اور دوسرے حصے کو بھوک  و افلاس  میں زندگی بسر کرنے کو کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا ۔

 

انہوں نے کہا کہ  جوہری ہتھیاروں کے ہمیشہ ہی  ایک چال  کے طور پر استعمال  کرنے پر اپنی بے چینی  کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ   جوہری  ہتھیاروں  پر سب کے لیے پابندی ہونے چاہیے یا پھر سب  کو تیار کرنی کی اجازت ہونی چاہیے۔

 

انہوں نے کہا کہ مسئلہ شام، پناہ گزینوں ،  نسل پرستی غیر ملکی دشمنی اور اسلام فوبیا کو  اور مسئلہ فلسطین   کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

 

 صدر  ایردوان نے نیوزی لینڈ میں 15 مارچ  کو  مسلمانوں پر دہشت گردی کے حملے کو اسلامی یکجہتی کے دن کے خلا طور پر مانے کی تجویز  پیش کی۔

 انہوں نے   جنرل اسمبلی کے 75 ویں   صدارتی  میدوار  کے طور پر   یورپی یونین کے امور کے سابق  وزیر اور قومی اسمبلی میں   خارجہ کمیشن کے  سابق چئیرمین   و سفیر  وولکن  بوزکر کا نام  پیش کیا۔



متعللقہ خبریں