مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی حکومت کے یک طرفہ فیصلے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری

ایوان میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو،وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، وفاقی وزراء، ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز بھی موجود ہیں

1248462
مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی حکومت کے یک طرفہ فیصلے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری

مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر پاکستان کی حکمتِ عملی پر غور کے لیے پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہو گیا۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اجلاس میں ویر اعظم عمران خان بھی شرکت کریں گے۔

ایوان میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو،وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، وفاقی وزراء، ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز بھی موجود ہیں۔

بھارتی حکومت کی جانب سے آئین میں کشمیر کو دی گئی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر بات چیت کرنے کے لیے صدر مملکت عارف علوی کا طلب کردہ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس شروع ہوتے ہی ہنگامہ آرائی کا نذر ہوگیا۔

اجلاس کا  آغازتلاوت قرآن سے کیا گیا، قومی ترانے کے بعد وفاقی وزیر اعظم سواتی نے قرار داد پڑھ کر سنائی جس میں بھارتی فورسز کی جانب سے آزاد کشمیر می کلسٹر بموں کے حملے اور شہری آبادی کو بلا اشتعال فائرنگ اور شیلنگ سے نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافے کا ذکر شامل تھا۔

تاہم اس ایجنڈے میں بھارت کی جانب سے ختم کی گئی کشمیر کی خصوصی حیثیت کی دفعہ 370 کا ذکر نہ ہونے پر اپوزیشن اراکین نے اس پر احتجاج شروع کردیا۔

اجلاس کے آغاز پر سینیٹر رضا ربانی نے گرفتار ممبران اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

حکومت کی طرف سے اعظم سواتی نے قرارداد پیش کی جس پر اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے اعتراض کیا کہ ایجنڈے میں آرٹیکل 370 کا معاملہ شامل نہیں، پیپلزپارٹی کے رضا ربانی نے کہا کہ قرارداد میں آرٹیکل 370 کا ذکر نہیں اس میں ترمیم کی جائے جس پر شیخ رشید نے بھی اس کی حمایت کی اور آرٹیکل 370 شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔

اپوزیشن کے مطالبے پر حکومت نے قرارداد میں آرٹیکل 370 اور 35 اے کو شامل کیا اور اعظم سواتی نے قرارداد پڑھ کر سنائی۔

دوسری جانب آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس آج طلب کر لیا گیا، جس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری قتل عام اور شہری آبادی پر بھارتی فوج کی گولہ باری پر قرار داد مذمت پیش کی جائے گی، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان بھی شرکت کریں گے۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم فاروق حیدر نے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کر کے بھارت نے کشمیریوں کو دھوکا دیا، جمعے کو احتجاج کی کال بھی دیں گے۔



متعللقہ خبریں