وزیراعظم عمران خان کا دورہ امریکا دونوں ممالک کےدرمیان تعلقات کے نئے دورکا آغازہوگا : وزارتِ خارجہ

دفتر خارجہ میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم کا دورہ، امریکا اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات کو بحال کر کے اس میں نئی جان ڈال دے گا

1234544
وزیراعظم عمران خان کا دورہ امریکا دونوں ممالک کےدرمیان تعلقات کے نئے دورکا آغازہوگا : وزارتِ خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا متوقع دورہ امریکا باہمی تعلقات کو نئی قوت بخشے گا۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ رواں ماہ وزیر اعظم پاکستان کے دورہ امریکہ کے دوران خطے کی مجموعی سیاسی صورتحال کے علاوہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات پر بھی بات ہو گی۔

دفتر خارجہ میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم کا دورہ، امریکا اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات کو بحال کر کے اس میں نئی جان ڈال دے گا‘۔

یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی مفادات، باہمی دلچسپیوں کی بنیاد پر قائم طویل مدتی اشتراکیت کو وسیع تر کردے گا۔

ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ عمران خان صدر ٹرمپ کی دعوت پر 21 سے 23 جولائی تک امریکہ کا دورہ کریں گے، وہ 22 جولائی کو صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات کریں گے۔

پاکستان اور بھارت کے تعلقات رواں سال کے آغاز سے ہی کشیدہ ہیں، فروری میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پر خود کش حملے میں متعدد بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے، بھارت نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔

دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے طیارے گرانے کے دعوے کیے تھے۔ تاہم، بین الاقوامی برادری کی مداخلت پر جنگ کا خطرہ ٹل گیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ دورہ پاکستان اور امریکا کے باہمی تعلقات، خطے کے امن، استحکام اور خوشحالی پرمثبت اثرات مرتب کرے گا‘۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان 21 سے 23 جولائی تک امریکا کا دورہ کریں گے جہاں 22 جولائی کو ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات ہوگی۔

اس کے علاوہ وزیراعظم کی امریکی کانگریس کے اراکین، کارپوریٹ سربراہان اور رائے عامہ بنانے والے افراد کے ساتھ ساتھ امریکا میں مقیم پاکستانیوں سے بھی ملاقاتیں طے کی گئیں ہیں۔

عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے ایجنڈے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ملاقات میں باہمی تعلقات اور علاقائی معاملات پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔

علاقائی امور کی وضاحت کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ وزیراعظم ’خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کریں گے‘۔

اس کے ساتھ ساتھ افغانستان میں سیاسی حل کے فروغ کے لیے تعمیری کوششوں کی اہمیت پر بھی زور ڈالیں گے‘۔

واضح رہے کہ عمومی طور پر ہی تاثر پایا جارہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو ٹرمپ حکومت نے افغانستان میں بحالی امن کے لیے طالبان کے ساتھ معاہدے کے سلسلے میں مدد حاصل کرنے کے لیے مدعو کیا ہے



متعللقہ خبریں