آج آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کیلئے قرضہ پروگرام کی منظوری کا امکان
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض کے حصول کے لیے گزشتہ ماہ معاہدہ ہوا جس کی باقاعدہ منظوری کے لیے آج آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس واشنگٹن میں ہوگا
انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ کا اجلاس آج ہوگا جس میں پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر پروگرام کی منظوری کا امکان ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض کے حصول کے لیے گزشتہ ماہ معاہدہ ہوا جس کی باقاعدہ منظوری کے لیے آج آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس واشنگٹن میں ہوگا۔
پاکستان نے آئی ایم ایف سےتین سالہ قرضہ پروگرام کیلئےاسٹاف لیول مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں۔
معاشی ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری سے عالمی بینک اورایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی مالی معاونت کی راہ ہموار اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی آسان ہوگی۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کا آغاز کیا تھا اسی دوران انہیں عہدے سے ہٹایا گیا اور بعدازاں وزارت خزانہ کی نئی ٹیم نے آئی ایم سے مذاکرات کو حتمی شکل دی۔
پاکستان نےپیشگی شرائط پوری کردی ہیں، جن میں روپےکی قدرکاتعین،گیس وبجلی کی قیمتیں، ٹیکس اصلاحات اورٹیکس چھوٹ کاخاتمہ اورشرح سودمیں اضافہ شامل ہے۔
اخراجات میں کمی اور آمدنی بڑھانے پراقدامات کی طرف بھی پاکستان نے پیش رفت کی، ٹیکس رعایتیں ختم کرنے ٹیکس اصلاحات کےلیےاہم اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جبکہ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سےقبل اثاثہ ظاہر کرنے والی اسکیم کی مدت بھی ختم ہو جائے۔
خیال رہے آئی ایم ایف نےایمنسٹی اسکیم پراعتراض کیا تھا اور اسکیم میں مزیدتوسیع کی بھی مخالفت کی تھی، آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز کا کہنا ہے کہ توسیع سے پاکستان کے کیس پر اثر پڑےگا۔
واضح رہے پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان کچھ عرصہ قبل معاہدہ طے پاگیا تھا ،تین سال میں چھ ارب ڈالرملیں گے، پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف ٹیم کے درمیان معاہدے پرعملدرآمد آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ کی توثیق کے بعد کیا جائےگا۔
آئی ایم ایف اعلامیہ میں کہا گیا تھا پاکستان کو 6 ارب ڈالر 39 ماہ میں قسطوں میں جاری کیے جائیں گے۔