سال 2020 کے آخیر تک پاکستان گردشی قرضوں سے نجات پا لے گا، حکومت

ملک کے 80 فیصد فیڈرز سے بالکل لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی اور حکومت ملک کو بحران سے بچانے میں سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہے

1208096
سال 2020 کے آخیر تک پاکستان گردشی قرضوں سے نجات پا لے گا، حکومت

وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس  میں  دعوی کیا ہے کہ سال 2020  کے آخیر تک گردشی قرضے صفر ہو جائیں گے۔

پی ٹی آئی حکومت بجلی چوروں اور نادہندگان سے 3 سو ارب روپے کی وصولی کرنے  کی کوششوں میں ہے۔

وزیر نے بتایا کہ  حکومت بجلی کی تقسیم کار 4 بڑی کمپنیوں کو 8 کمپنیوں میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ان کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ حکومت دسمبر 2020 تک گردشی قرضوں کا حجم 450 ارب روپے سے کم کر کے صفر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے،رواں مالی سال کے 8 ماہ کے دوران بجلی کمپنیوں نے نجی نادہندگان سے 81 ارب روپے وصول کیے۔بجلی کے نقصانات میں بجلی کمپنیوں کے افسران کے کردار پر سخت محکمہ جاتی کارروائیاں بھی کی جارہی ہیں۔

وزیر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج کے تحت بھی یہی پالیسی جاری رہے گی، اس کے ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک کے 80 فیصد فیڈرز سے بالکل لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ گردشی قرضوں کا حجم 38 ارب روپے ماہانہ ہے جسے کم کرکے جون تک 26 ارب روپے اور جون 2020 تک 8 ارب روپے کر کے اس مسئلے سے چھٹکارا پالیا جائے گا۔



متعللقہ خبریں