پاکستان میں موجودہ حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں: وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے چین کے سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہے کہ وہ پاکستان میں موجودہ حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت بننے والے خصوصی اقتصادی زونز میں اپنی صنعتیں منتقل کریں

1191484
پاکستان میں موجودہ حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں: وزیراعظم عمران خان

پاکستان اور چین کے درمیان دو طرفہ تجارت کو مزید وسعت دینے کے لئے آزادانہ تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر دستخط ہو گئے ہیں، وزیر اعظم عمران خان اور چینی ہم منصب لی کی چیانگ بھی دستخط کی تقریب میں موجود تھے جو سٹیٹ گیسٹ ہائوس دیااوتائی میں منعقد ہوئی ۔

وزیراعظم عمران خان نے چین کے سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہے کہ وہ پاکستان میں موجودہ حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت بننے والے خصوصی اقتصادی زونز میں اپنی صنعتیں منتقل کریں۔ وہ اتوار کو یہاں پاکستان چین ٹریڈ و انویسٹمنٹ فورم کے شرکاءسے خطاب کر رہے تھے جس کا اہتمام وزارت تجارت نے کیا تھا، فورم میں 370چینی کمپنیاں اور کاروباری افراد جبکہ پاکستان سے 70کمپنیوں نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر سرمایہ کاری کے راستے میں حائل مشکلات دور کرنے اور چینی کاروباری افراد کے لئے پاکستان میں کاروبار آسان بنانے کے لئے ان کی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مراعات اور ٹیکس میں رعایتوں کی پیشکش کی ہے اور انہیں کہا ہے کہ اپنے ممالک کو برآمدات کے لئے پاکستان کو مرکز کے طور پر استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ حکومتوں نے ایکسپورٹ انڈسٹری کے قیام کی طرف زیادہ توجہ نہیں دی تاہم موجودہ حکومت نے اس حوالے سے پالیسی میں تبدیلی کی اور سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی۔ ہم نہ صرف ایکسپورٹرز کی مدد کر رہے ہیں بلکہ انہیں پاکستان میں اپنی کمپنیاں منتقل کرنے کے لئے تاجروں اور کاروباری افراد کو مراعات بھی دے رہے ہیں۔ 

اس موقع پر ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن کے لئے ابتدائی ڈیزائن کے فیز I کی تکمیل کے اعلامیہ ، سی پیک کے تحت حویلیاں ڈرائی پورٹ کے قیام، چین کے جیالوجیکل سروے ،چین کی وزارت قدرتی وسائل انسٹیٹیوٹ آف اوشنیو گرافی اور وزارت سائنس اینڈٹیکنالوجی کے درمیان میرین سائنسز کے شعبہ میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت، سی آئی ڈی سی اے اور وزارت منصوبہ بندی، ترقی واصلاحات کے درمیان سی پیک کے مشترکہ ورکنگ گروپ کے تحت سماجی و اقتصادی ترقی کے منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے مفاہمت پر یادداشت کے لئے چین پاکستان اقتصادی و تکنیکی تعاون کے معاہدے، رشکئی ایس ای زیڈ جوائنٹ وینچر اور کے پی ای زیڈ ایم ڈی سی اور سی آر بی سی کے درمیان لائسنس کا معاہدہ بھی ہوا۔ قبل ازیںدوسرے بیلٹ و روڈ فورم کے اختتام پر وزیراعظم عمران خان نے چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ کے ساتھ ملاقات ہوئی، دونوں وزرائے اعظم کے ساتھ وزراء اور اعلیٰ حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔

دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور چین کے درمیان آزمودہ اور مضبوط دوستی کا اعادہ کیا اور باہمی مصروفیات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے انعقاد پر چینی قیادت کو مبارکباد دی۔ بیلٹ اینڈ روڈ انشی ایٹیو کے تصور اور اس کی گہرائی کاادراک کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ خوشحالی اور رابطوں کے لئے یہ پوری دنیا کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے،فریقین نے سی پیک کے تناظر میں باہمی تعاون اور اقتصادی رابطوں کو مزید مستحکم بنانے کے لئے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی معیشت کے لئے سی پیک کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سے صنعتی ترقی، روزگار کے منصوبوں، سماجی بہتری اور زراعت سمیت ترقی کے نئے علاقوں کی توسیع اطمینان بخش ہے اور یہ حکومتی ترجیحات کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ خصوصی اقتصادی زونز میں چینی سرمایہ کاری سے پاکستان کی صنعتی بنیادوں کو وسعت دینے اور اس کی برآمدات میں اضافے کے لئے معاونت ملے گی۔ نومبر 2018ء میں وزیر اعظم کے گزشتہ دورہ چین تک دو طرفہ تعاون میں اضافے کو مد نظر رکھتے ہوئے چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ نے سی پیک کے منصوبوں کے مثبت اثرات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ چین پاکستان آزادانہ تجارت کے معاہدے کے دوسرے مرحلے کی تکمیل سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور اقتصادی رابطوں کومزید فروغ ملے گا۔ دونوں اطراف نے سیاسی، سلامتی، معیشت، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، ثقافت اور عوامی سطح پر تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا ۔

 اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں کے موجودہ حالیہ رفتار کو بھی برقراررکھنے پر اتفاق کیاگیا۔ دونوں رہنمائوں نے جنوبی ایشیاء میں امن واستحکام اور افغانستان میں امن کوششوں سمیت علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنمائوں نے باہمی رابطوں کے لئے اپنی کوششوں پر بھی اتفاق کیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے چین پاکستان آزادانہ تجارت کے دوسرے مرحلے کے دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کی۔

وزیراعظم عمران خان سے سرکردہ چینی کاروباری شخصیات نے ملاقات کی اور پاکستان میں بڑے پیمانے پر نجی شعبہ میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی کروائی، پاکستان اور چینی کمپنیوں کے درمیان 14نئی مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔ وزیراعظم عمران خان نے دنیا کی بڑی کمپنی ہواوے کے چیف ایگزیکٹو سے بھی ملاقات کی، کمپنی کے بانی نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ وہ پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری توسیع منصوبہ رکھتے ہیں۔ کمپنی پہلے ہی پاکستان میں علاقائی سروس سنٹر قائم کر چکی ہے جس میں 600سے زائد آئی ٹی پروفیشنلز کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے رینبو ایگریٹیک گروپ، چیلنج اپارل، لی اینڈ فن کارپوریشن اور فوٹون کارز کے چیف ایگزیکٹو آفیسران سے بھی ملاقاتیں کیں۔

وزیراعظم عمران خان نے گاڑیاں بنانے والی چینی کمپنی فوٹون کے ہیڈکوارٹر کا اتوار کو دورہ کیا، دورہ کے موقع پر انہیں چیئرمین فوٹون گانگ ژی کیونگ نے بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ فوٹون جوائنٹ ایڈونچر کے طور پر پاکستان میں اسمبلی پلانٹ لگانے کے لئے سرمایہ کاری کر رہی ہے، یہ کمپنی 28اگست 1996ءکو قائم ہوئی، فوٹون بین العلاقائی، بین الصنعتی اور بین الملکیتی کمپنی ہے جس کا ہیڈکوارٹر بیجنگ کے ضلع چنگ پنگ میں ہے، جس کے اثاثہ جات 30ارب ین ہیں جبکہ اس کے ملازمین کی تعداد 40ہزار ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں