آئی ایم ایف سے مذاکرات کا پہلا دور ختم، معاشی إصلاحات پر عدم اطمینان کا اظہار ڈو مور کا مطالبہ

پاکستان اورعالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کےدرمیان دوسرےروز کے مذاکرات اسلام آباد میں اختتام پزیر ہو گئے۔تکنیکی سطح کےمذاکرات میں پاورسیکٹرکی کارکردگی سےمتعلق ڈیٹاپیش کیا گیا،آئی ایم ایف کو پاکستان کےپاورسیکٹر کےنقصانات اوروصولیوں کی تفصیلات پیش کی گئیں

1084533
آئی ایم  ایف سے مذاکرات کا پہلا دور ختم، معاشی  إصلاحات  پر عدم  اطمینان کا اظہار  ڈو مور کا مطالبہ

ایف بی آراور پاور سیکٹر کے آئی ایم  ایف سے مذاکرات کا پہلا دور ختم، آئی ایم ایف نے براہ راست ٹیکس کے نظام اور پاور سیکٹر میں مزید اصلاحات کے لئے اقدامات کا کہہ دیا۔

 پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان دوسرے روز کے مذاکرات اسلام آباد میں اختتام پزیر ہو گئے۔ تکنیکی سطح کے مذاکرات میں پاور سیکٹر کی کار کردگی سے متعلق ڈیٹا پیش کیا گیا، آئی ایم ایف کو پاکستان کے پاور سیکٹر کے نقصانات اور وصولیوں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ 

آئی ایم ایف کی ٹیم ابھی صرف معیشت کے مختلف شعبوں سے متعلق اعداد و شمار پر بریفنگ لے رہی ہے اور  12 نومبر سے شروع ہونے والے پالیسی سطح کے مذاکرات میں ان پر اپنا نکتہ نظر پیش کرے گی۔

آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ 20 نومبر تک جاری رہے گا۔

اسلام آباد میں ایف بی آر حکام کی جانب سے آئی ایم ایف وفد کو ٹیکس نظام اور نئی ادارتی اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔ وفد نے ٹیکس نظام کو مزید سخت کرنے اور ریونیو بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ براہ راست ٹیکس کے نظام میں اصلاحات کی جائیں۔

پاور ڈویژن حکام نے وفد کو ریفارمزچارٹ، ٹیرف، ریکوری اور لاسز سے متعلق آگاہ کیا گیا جبکہ پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں۔

آئی ایم ایف وفد کی جانب سے نیا ریفامز چارٹ حکام کے حوالے کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بجلی بلوں کی سو فیصد ریکوری یقینی بنائی جائے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی جانب ریفارمز چاٹ 2014ء میں بھی دیاکیا گیا تھا جس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا۔



متعللقہ خبریں