کیا اب باری زرداری فیملی کی ہے؟ پاناما سے بھی بڑا کیس، جی آئی ٹی کے سامنے تہلکہ خیزانکشافات
ایک اعلیٰ سرکاری افسر جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر آگاہ کیا ہے کہ یہ کہانی صرف 35 ارب روپے کی نہیں بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ ہے اور یہ پاناما لیکس سے بڑھ کر ہیں
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے معاملے پر سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کیلئے دوبارہ طلب کر لیا ہے۔
ایک اعلیٰ سرکاری افسر جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر آگاہ کیا ہے کہ یہ کہانی صرف 35 ارب روپے کی نہیں بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ ہے اور یہ پاناما لیکس سے بڑھ کر ہیں۔ اس مزید تحقیقات کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے بشیر میمن نے رواں ہفتے پیر اور منگل کو کراچی میں ڈیرہ ڈالے رکھا اور اس حوالے سے کئی مرتبہ میٹنگز کیں۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل کراچی میں مبینہ منی لانڈرنگ کا مقدمہ 4/2018 درج کیا اور سابق سلک بینک کے صدر حسین لوائی اور موجودہ ایک افسر طحہ رضا کو گرفتار کیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے 35 ارب کی منی لانڈرنگ کے معاملے پر سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو دوبارہ طلب کر لیا گیا ہے۔ دونوں رہنماؤں کو جوائنٹ انویسٹی گیشن (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
ایف آئی اے پہلے بھی دونوں رہنماؤں کو دو مرتبہ طلب کر چکی ہے لیکن آصف زرداری اور فریال تالپور کی جگہ ان کے وکیل پیش ہوئے تھے۔
متعللقہ خبریں
پاکستان، بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے
پاکستان بھارت پر مغربی دریاؤں پر ڈیم بنا کر معاہدے کی "مسلسل خلاف ورزی" کرنے کا الزام لگاتا ہے