پاکستان، آل پارٹیز کانفرس میں انتخابی نتائج متفقہ طور پر مسترد

انتخابی نتائج عوام کا مینڈیٹ نہیں بلکہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ہے، مولانا فضل الرحمان

1021288
پاکستان، آل پارٹیز کانفرس میں انتخابی نتائج متفقہ طور پر مسترد

پاکستان میں سابق حکمران جماعت مسلم لیگ نون کے حالیہ انتخابات میں شکست اور پاکستان تحریک انصاف  کی واضح برتری  کے بعد بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی جماعتوں نے 25 جولائی کے انتخابات کو مکمل طور پر مسترد کر دیا گیا ہے۔

 آل پارٹیز کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ’تمام سیاسی جماعتیں پورے اتفاق رائے کے ساتھ منعقدہ انتخابات کو مسترد کرتی ہیں، کیونکہ یہ عوام کا مینڈیٹ نہیں بلکہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ہے۔

انہوں نے کہا  کہ تمام جماعتوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ ان کے منتخب نمائندگان ایوان میں جاکر حلف نہیں اٹھائیں گے، دھاندلی کے خلاف سیاسی جماعتیں متحد ہیں دوبارہ انتخابات کے انعقاد کے لیے تحریک چلائیں گے۔ جس کا طریقہ کار ایک دو دن میں طے کیا جائے گا۔ 

تاہم اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف نے کہا کہ وہ ایوان میں نہ جانے کے حوالے سے اپنی پارٹی کا فیصلہ پارٹی مشاورت کے بعد سنائیں گے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا ’جہاں تک حلف نہ اٹھانے کی بات ہے، مجھے اس کے لیے وقت چاہیے۔ تاہم تحریک چلانے اور جلسے کرنے پر ہم متفق ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی سے مشاورت کے بعد ہی اس حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔

ادھر مولانا فضل الرحمان نے الیکشن کمیشن پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ "الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ سے ان انتخابات کے لیے 20 ارب روپیہ  خرچ کیا ہے  لیکن اس کے باوجود اس نے اپنا کام درست طریقے سے نہیں کیا۔

بعض  ذرائع نے لکھا تھا کہ ایم کیو ایم  پی ٹی آئی کی حکومت  میں  جگہ لے گی تا ہم  اس نے بھی آل پارٹیز کانفرس میں شرکت کی ہے۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو ذرداری نے کراچی میں پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات آزاد ماحول میں سر انجام نہیں پائے۔  اس بنا پر الیکشن  کمیشن اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائے۔

انہوں نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے  ہوئے کہا کہ  اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لیجایا جائے گا اور وہ  مخالفت  میں  بیٹھیں گے۔

 

 



متعللقہ خبریں