جنرل ظہیرالاسلام،عمران خان دھرنےمیں ملوث نہ ہونےسےانکارکرسکتے ہیں؟ہرگزنہیں،ثبوت موجود ہیں: وزیراعظم

ہمارے پاس دھرنے میں جنرل ظہیر الاسلام  کے ملوث ہونے اور ان کی  جانب سے اس دھرنے کا بندو بست کیے جانے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ اس بارے ہم یہ ثبوت فوج کی اعلیٰ قیادت کو پہلے ہی پیش  کرچکے ہیں

977795
جنرل ظہیرالاسلام،عمران خان دھرنےمیں ملوث نہ ہونےسےانکارکرسکتے ہیں؟ہرگزنہیں،ثبوت موجود ہیں: وزیراعظم

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کا بیان کوئی پریس سٹیٹمنٹ نہیں بلکہ عدالت میں دیا گیا ایک ایسا بیان ہے جو آپ کا حق ہوتا ہے۔

دھرنے سے متعلق نواز شریف کے سوال کا جواب جنرل ظہیرالاسلام ہی دے سکتے ہیں اگر دھرنے کے پیچھے جنرل ظہیرالاسلام تھے تو ان کو جواب دہ ہونا پڑے گاجنرل (ر)ظہیر بتائیں کہ وہ تھے یا نہیں کیونکہ  یہ فوج کے چہرے پر ایکبد نما داغ ہے اوراب اس بد نما داغ کو دھونے کا وقت آن پہنچا ہے۔  اس دھبے کو جنرل ظہیر السلام  اور فوج ہی مل کر دھو سکتے ہیں۔ہمارے پاس دھرنے میں جنرل ظہیر الاسلام  کے ملوث ہونے اور ان کی  جانب سے اس دھرنے کا بندو بست کیے جانے کے واضح ثبوت موجود ہیں  بارے میں  ہم یہ ثبوت فوج کی اعلیٰ قیادت کو پہلے ہی  پیش  کرچکے ہیں۔کیا اعلیٰ قیادت ان ثبوتوں سے انکار کرسکتی ہے؟ ہر گز نہیں ۔  

وزیراعظم  خاقان عباسی نے کہا کہ دھرنے کے دوران نواز شریف کو جو  کچھ کہا گیا وہ بھی انہوں نے قوم کو بتا دیا ہے، کسی بھی سیاسی شخصیت کے لیے ایسا کرنا ممکن نہیں ہوتا ، یہ بات پہلے بھی آئی ہے جو قابل قبول بھی نہیں، ہم تو پہلے روز سے ہی کہہ رہے ہیں کہ ملک میں ایک ایسا ٹرتھ کمیشن بنا دیں جس میں یہ تمام معاملات آ جائیں اور ہمیشہ کے لیے حل ہو جائیں، اس کام کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے بہت ضروری ہے تاکہ بعد میں کوئی اعتراض نہ کر سکے لیکن میں اس بات کی یقین دہانی کراتا ہوں کہ اگلی حکومت کسی کی بھی ہو کمیشن کے قیام کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) مکمل حمایت کرے گی۔

انہوں نے کہا ہر ادارے کو آئین کے اندر رہ کر کام کرنا چاہئے ، ذوالفقار بھٹو بھی اسٹیبلشمنٹ کے منظور نظر تھے جنھوں نے یحیٰ خان کے ساتھ مل کر ملک تڑوا دیاہم ماضی کی غلطیوں کو دہراتے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل ایکٹو ازم اور نیب نے ملک کے نظام کو مفلوج کردیا ہے کیا یہ ملک کا نقصان نہیں ہے ؟ ۔چیف جسٹس سے ملاقات میں اپنے خدشات بتائے تھے ۔آج بھی کہتا ہوں نیب کے رویہ سے ملک کا بہت نقصان ہورہا ہے اورحکومت مفلوج ہورہی ہے ۔نواز شریف کے ساتھ انصاف ہوتا نظر نہیں آرہاان کے بیٹے نے کہا ان کے اپارٹمنٹس ہیں اس کو بلا کر پوچھ لیں ان پر ہمارا قانون لاگو نہیں ہوتا۔نواز شریف کو تول لیا ہے باقی کو بھی تول لیں ۔الیکشن وقت پر ہوں گے ،مجھے کوئی خدشہ نہیں ہے لیکن جو کرے گا وہ خود بھگتے گا ۔ن لیگ سے جس نے جانا ہے جائے ہم نے کسی کو جیل میں بندنہیں کیامیں ان کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں ۔ ہماری پارٹی کے پاس ہر حلقے میں مضبوط امیدوار ہیں ،دس بارہ چلے گئے دس بارہ اور چلے گئے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

 وزیراعظم نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے نام پر فیصلہ آج متوقع ہے، فیصلہ نہیں ہوا تو پھر معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا ، اگر وہاں بھی فیصلہ نہ ہوا تو پھر ساری رپورٹ لگ کر چار نام الیکشن کمیشن کے پاس جائیں گے جہاں پر حتمی فیصلہ ہو گا۔ ملک میں عام انتخابات وقت پر ہوں گے، ہمیں اپنے ماضی سے سبق سیکھنا چاہیئے اور چور دروازوں سے کسی کو راستہ نہیں دینا چاہیئے۔



متعللقہ خبریں