دنیا کےدوسرے خوبصورت ترین دارالحکومت، اسلام آباد کے نئے خوبصورت ہوائی اڈے کا وزیراعظم نےافتتاح کردیا

وزیراعظم خاقان عابسی نے کہا ہے کہ نواز شریف کی محنت سے آج یہ ایئرپورٹ مکمل ہوا ہے ،نواز شریف نے وہ منصوبے مکمل کئے جو 65 سال سے نہ بن سکے ۔وزیراعظم نے کہا ایئر پورٹ کا افتتاح کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے

962162
دنیا کےدوسرے خوبصورت ترین دارالحکومت، اسلام آباد کے نئے خوبصورت ہوائی اڈے کا وزیراعظم نےافتتاح کردیا

ایک دہائی سے زائد عرصے سے زیرِ تعمیر اسلام آباد کے نئے ہوائی اڈے کا افتتاح منگل  کے روز  وزیراعظم  شاہد خاقان عباسی نے کیا۔ایئرپورٹ کل سے آپریشنل ہوگا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا پارلیمنٹ سپریم ہوگی تو ملک ترقی کریگا،جمہوریت کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا،معیشت تب ہی بہترہوگی جب جمہوریت ہوگی، ملک میں جب بھی ترقی ہوئی جمہوری دور میں ہوئی ۔

 انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی محنت سے آج یہ ایئرپورٹ مکمل ہوا ہے ،نواز شریف نے وہ منصوبے مکمل کئے جو 65 سال سے نہ بن سکے ۔وزیراعظم نے کہا ایئر پورٹ کا افتتاح کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے ۔ 2013 میں جب ہماری حکومت آئی تو یہ منصوبہ مکمل کرنا نا ممکن نظر آ رہا تھا لیکن متعلقہ اداروں کی کاوشوں سے اس کو مکمل کیا گیا۔ اگر یہ منصوبہ ہمارے موجودہ دور حکومت میں شروع ہوتا تو 2سال میں مکمل کر لیتے ۔تاخیر کی وجہ ماضی کی حکومتوں کی طرف سے دیئے گئے مسائل ہیں ۔انہوں نے کہا آج اس ایئر پورٹ کا افتتاح ہوا جبکہ ماضی میں ملتان اور فیصل آباد کے ایئر پورٹس پر جدید ترین سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ان میں توسیع کا کام مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ کوئٹہ اور پشاور ایئر پورٹس پر توسیعی منصوبہ جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

نئے اسلام آباد ایئر پورٹ سے نہ صرف وفاقی دارالحکومت بلکہ خیبر پختونخوا اور پنجاب کے بڑے حصوں کیلئے بھی فضائی سفر میں سہولت دستیاب ہوگی۔

نئے اسلام آباد ایئر پورٹ سے ملک کے دیگر ایئر پورٹس پر مستقبل کی ضروریات کے پیش نظر معیاری خدمات کی فراہمی میں رہنمائی حاصل ہوگی۔

ہوائی جہازوں کی آمد و رفت اور مسافروں کو ہینڈل کرنے کے اعتبار سے یہ ملک کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہوگا جہاں سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے مطابق ہر سال نوے لاکھ مسافروں کو سفری سہولت فراہم کرنے کی گنجائش ہے۔

انگریزی کے حروف تہجی ’’Y‘‘ کی شکل پر بنایا گیا یہ ہوائی اڈہ 19 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے اور اس ہوائی اڈے پر ساڑھے تین کلومیٹر طویل دو ’رن ویز‘ ہیں۔

اس ہوائی اڈے کی تعمیر 2007ء سے جاری تھی لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر اس کی تکمیل تاخیر کا شکار ہوتی رہی۔ بالآخر اب اس کے ذریعے جہازوں کی آمد و رفت کا آغاز ہو گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ کوشش کی گئی ہے کہ اس ہوائی اڈے پر بین الاقوامی معیار کی تمام سہولتیں فراہم کی جائیں لیکن اُن کے بقول ابتدا میں اگر کچھ مشکلات ہوئیں بھی تو اُنھیں جلد دور کر دیا جائے گا۔

منگل کو ہوائی اڈے کے افتتاح کے بعد پاکستان کی قومی فضائی کمپنی ’پی آئی اے‘ کی کراچی سے آنے والی پرواز اس ہوائی اڈے پر اترنے والی پہلی پرواز بن گئی۔



متعللقہ خبریں