وزیراعظم کو ہٹانے کا فیصلہ پہلے لیکن جواز بعد میں ڈھونڈا گیا: سابق وزیراعظم نواز شریف

شہباز شریف کو  پنجاب کا وزیر اعلیٰ  برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور شاہد خاقان عباسی وزیراعظم ہی رہیں گے۔میرے مقاصد اب ذاتی نہیں بلکہ ملک اور قوم کے لئے ہیں اور وزارت عظمیٰ سے بالاتر ہو کر اس ملک کی ایک ادنیٰ سی خدمت کرنا چاہتا ہوں

785666
وزیراعظم کو ہٹانے کا فیصلہ پہلے لیکن جواز بعد میں ڈھونڈا گیا: سابق وزیراعظم نواز شریف

سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے  کہ میرے ہٹانے کا فیصلہ پہلے ہوچکا  لیکن اس کا جواز بعد میں ڈھونڈا  گیا۔

 ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعظم نوازشریف نے پنجاب ہاؤ س میں صحافیوں اور پارٹی رہنماؤں  سے ملاقاتوں و گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو  پنجاب کا وزیر اعلیٰ  برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور شاہد خاقان عباسی وزیراعظم ہی رہیں گے۔میرے مقاصد اب ذاتی نہیں بلکہ ملک اور قوم کے لئے ہیں اور وزارت عظمیٰ سے بالاتر ہو کر اس ملک کی ایک ادنیٰ سی خدمت کرنا چاہتا ہوں اور آپ لوگوں سے بھی گزارش کروں گا کہ مجھے بحال کرانے کے لیے نہیں بلکہ ملک کی بہتری کے لیے ہمیں اکٹھاہونا ہوگا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 70 سال میں ایک بھی وزیراعظم کی مدت پوری نہیں ہوئی۔

نواز شریف نے کہا کہ اپنے لئے نہیں بلکہ ملک کے لئے کہہ رہا ہوں کہ عوام کی حکمرانی اور مینڈیٹ کی عزت ہونی چاہیے، چار سال جو اقتدار میں گزارے وہ میں ہی جانتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ادارے ایک دوسرے کا احترام نہیں کرینگے تو ملک آگے نہیں جاسکتا، میڈیا ، سول سوسائٹی اور سب کو مل کر ایک سمت کا تعین کرنا ہوگا ورنہ ملک نہیں چل سکتا۔

سابق وزیراعظم نے تجویز دی کہ ملک میں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ایک بڑا مباحثہ ہونا چاہیے، آئندہ انتخابات کے نتائج گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی عکاس ہونے چاہئیں، اگلے انتخاب سے پہلے گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ پر اتفاق ہونا چاہیے۔

، میں ٹرتھ اینڈ ری کنسیلیشن کمیشن پر بات چیت کرنے کو تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک نئے سیاسی، سماجی اور عمرانی معاہدے کی ضرور ت ہے، روزمرہ کے تماشے کو ختم ہونا چاہیے۔  دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف پیر کو بھی پنجاب ہائوس میں جی ٹی روڈ پر’’ عوامی طاقت مظاہرہ‘‘ کے انتظامات کے بارے میں بریفنگ لیتے رہے، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی سابق وزیراعظم سے تفصیلی ملاقات کی۔ وزیر داخلہ نے نواز شریف کو سیکیورٹی اداروں کے خدشات سے آگاہ کیا۔ احسن اقبال کی غیررسمی ملاقات کے بعد مشاورتی اجلاس جاری رہا جس میں وزیر خزانہ اسحق ڈار، مریم اور نگزیب، مصدق ملک، ڈاکٹر آصف کرمانی، ڈاکٹر طارق فضل اور سینیٹر پرویز رشید بھی شریک تھے۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ اسلام آباد سے لاہور تک جی ٹی روڈ پر پاکستان مسلم لیگ(ن) کے جم غفیر کے موقع پر پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی قائدین بھی قائد نواز شریف کے ساتھ ہونگے۔

نوازشریف نے کہا کہ وہ دوبارہ وزیراعظم بننے میں دلچسپی نہیں رکھتے اور اپنی جدوجہد قانون و آئین کی حکمرانی کیلئے جاری رکھیں گے۔

 

 



متعللقہ خبریں