اب سوچیں گے کہ کس ملک کے ساتھ الحاق کریں: وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر
اگر کسی منصف میں جرات ہے تو پوچھے کہ عمران خان را سے فنڈنگ کے کیس میں کیوں بھاگ رہا ہے اور کیا ان سے پوچھا جائے گا کہ وہ کیوں مفرور ہے؟ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن
وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ اب سوچیں گے کہ کس ملک کے ساتھ الحاق کریں کیونکہ ایک دفعہ پھر نظریہ ضرورت زندہ کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن کے ہمراہ ہفتہ کے روز کشمیر ہاوس اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دکھ ہے کہ نواز شریف کی بہ حیثیت وزیر اعظم تذلیل کی گئی ہے، یہ کونسا فئیر ٹرائل ہے کہ اپیل کا حق بھی نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے نے مستقبل میں کٹھ پتلی وزیر اعظم کی راہ ہموار کر دی ہے۔ اس وقت ملک میں نہ تو کوئی حکومت ہے اور نہ ہی قومی سلامتی کا سربراہ لیکن اس کے باوجود حالات خراب نہ کرنے کی وجہ سے لیگی کارکن مبارکباد کے مستحق ہیں۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی مکمل طور پر فکسڈ تھی، نواز شریف کی نااہلی بغاوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62 ایف کی آڑ میں بغاوت کی گئی ہے۔ اگر کسی منصف میں جرات ہے تو پرویز مشرف کو کٹہرے میں لائے، آئین توڑ کر 75 ہزار لاشوں کا تحفہ دینے والا 44 ارب کا مالک کیسے بنا، عمران خان را سے فنڈنگ کے کیس میں کیوں بھاگ رہا ہے اور کیا ان سے پوچھا جائے گا کہ وہ کیوں مفرور ہے؟
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان ہمارے سوالوں کا جواب دے۔ نیب کے فیصلے کے لئے ٹائم فریم طے کرے اور آئندہ نیب میں جس کا بھی کیس آئے اس کے لئے جے آئی ٹی بنائے۔