عمران خان سپریم کورٹ کو ڈکٹیٹ نہ کریں،سپرءم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کریں : خورشید شاہ

خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کسی فرد کو اختیار نہیں کہ سپریم کورٹ کو ڈکٹیٹ کرے ۔اپوزیشن اتحاد میں شامل ہر جماعت اپنی پالیسی میں آزاد ہے ، اگر کوئی اپوزیشن جماعت نواز شریف کی حمایت کرتی ہے تو اس کا سیاسی نقصان بھی انہیں ہو گا

778472
عمران خان سپریم کورٹ کو ڈکٹیٹ نہ کریں،سپرءم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کریں : خورشید شاہ

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے عمران خان کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کو ڈکٹیٹ نہ کریں ، کسی فرد کو اختیار نہیں کہ سپریم کورٹ کو ڈکٹیٹ کرے ۔اپوزیشن اتحاد میں شامل ہر جماعت اپنی پالیسی میں آزاد ہے ، اگر کوئی اپوزیشن جماعت نواز شریف کی حمایت کرتی ہے تو اس کا سیاسی نقصان بھی انہیں ہو گا ۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ ایک شخص کو نا اہل قرار دے اور دوسرے کو نا اہل قرار نہ دے تو یہ بھی درست نہیں ۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا نوازشریف 14 اگست کو بطور وزیراعظم پرچم کشائی کر سکیں گے کیوں کہ وہ 14 اگست سے قبل وزیراعظم نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس زیادہ دیر نہیں چلے گا، 12، 13 یا 14 اگست سے پہلے ہی اس کیس کا فیصلہ آجائے گا۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف خوش قسمت ہیں کہ وہ تیسری بار وزیراعظم بنے مگر میاں صاحب بہت ضدی ہیں وہ اڑجاتے ہیں اور نقصان اٹھاتے ہیں جب کہ لوگ بھاگ جائیں گے اور میاں صاحب اکیلے رہ جائیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ اقامہ، دہری شہریت چھپانا جرم ہے ، اقامہ کسی نوکری کے لئے ہوتا ہے اور اس سے تنخواہ لی جاتی ہے ، پاناما کیس میں ججز کے سوالات اور ان کے جوابات سے مقدمہ واضح ہوجاتا ہے ،انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نازک صورتحال میں ہیں،سپریم کورٹ فیصلے سے پہلے نواز شریف کو اپنا متبادل لے آنا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ عمران خان بھی سپریم کورٹ کی گرفت میں آئیں گے۔



متعللقہ خبریں