پاکستان میں چھٹی قومی خانہ اورمردم شماری کا پہلا مرحلہ شروع

کراچی میں صدر مملکت ممنون حسین نے مردم اور خانہ شماری مہم کا آغاز کیا ، شہر قائد میں پاک فوج اور پولیس کی اہلکار خانہ شماری کے عملے کے ساتھ ہیں ۔ خیبر پختونخوا کے ضلع اٹک میں چیف ادارہ شماریات آصف باجوہ نے عوام سے بھرپور تعاون کی اپیل کی

691677
پاکستان میں چھٹی قومی خانہ اورمردم شماری کا پہلا مرحلہ شروع

ملک بھر میں انیس سال بعد مردم و خانہ شماری کا آغازہوگیا۔ انیس سو اٹھانوے کے بعد ملک کے چاروں صوبوں میں بیک وقت مردم اور خانہ شماری شروع  ہوگئی ہے۔ پنجاب اسمبلی کی عمارت پر ایک نمبر لگا کر خانہ شماری کا آغاز کیا گیا ۔

کراچی میں صدر مملکت ممنون حسین نے مردم اور خانہ شماری مہم کا آغاز کیا ، شہر قائد میں پاک فوج اور پولیس کی اہلکار خانہ شماری کے عملے کے ساتھ ہیں ۔ خیبر پختونخوا کے ضلع اٹک میں چیف ادارہ شماریات آصف باجوہ نے عوام سے بھرپور تعاون کی اپیل کی ۔ کوئٹہ میں کمشنر شماریات بلوچستان حسن خان بلیدی نے بریفنگ دی

مردم  شماری کا پہلا مرحلہ  اگلے  مہینے کی پندرہ تاریخ تک جاری رہے گا۔

پہلے مرحلے کے دوران مردم شماری کا عمل ملک کے تریسٹھ اضلاع میں مکمل کیا جائے گاجن میں پنجاب کے سولہ سندھ کے آٹھ خیبر پختونخوا کے تیرہ اضلاع اور اورکزئی کا ایک ضلع بلوچستان کے پندرہ اور آزادکشمیر اور گلگت بلستان کے پانچ پانچ اضلاع شامل ہیں۔
دوسرے مرحلے میں مردم شماری کا عمل پنجاب اور سندھ کے اکیس اکیس اضلاع خیبرپختونخوا کے اٹھارہ بلوچستان کے سترہ اضلاع وفاقی دارلحکومت اسلام آباد اور کشمیر اور گلگت بلتستان کے پانچ پانچ اضلاع میں کیا جائے گا۔پنجاب میں خانہ شماری کا آغاز پنجاب اسمبلی سے ہوا ۔
عوام مردم شماری کے عمل سے متعلق معلومات کیلئے ہیلپ لائن 57574-0800 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔
آصف باجوہ نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مردم شماری کے عمل میں شامل نہیں کیا گیا تاہم چھ ماہ سے کم عرصے سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سروے میں شامل کیاجائے گا۔

دریں اثناء وزیرخزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ شفاف مردم شماری کوتمام متعلقہ اداروں کے تعاون اورحمایت سے ہی کامیاب بنایا جاسکتا ہے۔
وزیرخزانہ نے مردم شماری کے حوالے سے سندھ کے وزیراعلیٰ کے خط کے جواب میں صوبوں کی طرف سے اس حوالے سے جاری حمایت اور تعاون کی تعریف کی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مردم شماری کو خوش اسلوبی سے اور شفاف انداز میں یقینی بنانے کیلئے شمار کنندگان کے ساتھ مسلح افواج کے جوان ملکر کام کررہے ہیں۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ اعدادوشمار کے درست حصول اور نگرانی کویقینی بنانے کیلئے ضلعی سطح پررابطے اور نگرانی کی کمیٹیاں قائم کردی گئی ہیں ۔
وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ اعدادوشمار کے مصدقہ ہونے کویقینی بنانے کیلئے خاندان کے سربراہ یاکسی ذمہ دار شخص کا قومی شناختی کارڈ ضروری ہے تاہم اگر خاندان کے افراد کے پاس قومی شناختی کارڈ نہیں ہے تو وہ اپنی شناخت کی تصدیق کیلئے دوسری دستاویزات پیش کرسکتے ہیں۔



متعللقہ خبریں