تاجر اور صنعتکار معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں : جنرل قمر جاوید باجوہ

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی پہنچنے پر سب سے پہلے یادگار شہداء پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔

655441
تاجر اور صنعتکار معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں : جنرل قمر جاوید باجوہ

 

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز کراچی کا دورہ کیا ۔ انھوں  نے اپنے دورے کے دوران افسران اور جوانوں کے علاوہ کراچی کی نمائندہ تاجر برادری سے بھی خطاب کیا۔

کراچی پہنچنے پر انہوں نے سب سے پہلے یادگار شہداء پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔اس موقع پر آرمی چیف کو کور اور رینجرز ہیڈ کوارٹر کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے کراچی میں رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے قائم ہونے والے امن پر ان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ آپریشن کے نتیجے میں کراچی میں بڑی حد تک امن قائم ہوا ہے اور ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے ۔شہر میں دیر پا امن کیلئے کوششیں جاری رہیں گی اور اس سلسلے میں سندھ پولیس اور سول انتظامیہ کو مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے میں جرأت مندانہ کردار پر افسران اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

دریں اثناء تاجر برادری کے رہنماؤں اور نمائندہ وفد سے خطاب کے دوران آرمی چیف نے کہا کہ کراچی میں پائیدار امن اولین ترجیح ہے تاکہ تاجر برادری کی جانب سے سرمایہ کاری کا عمل بلا خوف و خطر جاری رہے اور ملک کو معاشی استحکام مل سکے ۔ تاجر اور صنعتکار معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں ۔ کراچی چیمبر کے صدر شمیم فرپو سمیت دیگر تاجر و صنعت کار رہنماؤں کے وفد نے امن مخالف عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری رکھنے کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ وفد نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور سیکیورٹی حالات میں بہتری کے بعد کاروباری سرگرمیوں کی بحالی اور سرمایہ کاری میں اضافے سے متعلق ہونے والی پیش رفت سے بھی آرمی چیف کو آگاہ کیا۔

 آرمی چیف سے ملاقات کے دوران کراچی کی بزنس کمیونٹی نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تیزی سے عمل درآمد کے لیے افواج پاکستان کی خدمات کو سراہا اور اس کے نتیجے میں خطے میں تجارتی سرگرمیوں کے لیے پیدا ہونے والے مثبت امکانات اور مواقع پر اظہار اطمینان کیا۔ تاجروں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ دہشت گرد اور امن دشمن عناصر کے خاتمے تک شہر میں کاروائیاں جاری رکھی جائیں ۔



متعللقہ خبریں