حزب اختلاف وزیر اعظم کے استعفی کےمعاملے پر متفق نہیں ہو سکی، پاکستان

اجلاس میں شریک جماعت اسلامی کے رہنما اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کا مطالبہ سیاسی تو ہو سکتا ہے لیکن اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے

483813
حزب اختلاف وزیر اعظم کے استعفی کےمعاملے پر متفق نہیں ہو سکی، پاکستان

پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں قائدِ حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ وہ  پاناما لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم کے استعفے سے متعلق حزب مخالف کی جماعتوں میں اتفاق رائے نہ ہونے کا  برملا  اظہار کرنے  پر کوئی عار  محسوس  نہیں کرتے۔

انہوں نے   اخباری نمائندوں  کو بیان   دیتے ہوئے کہا کہ  پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے ایک متفقہ ضابطہ کار حکومت کو بھجوا دیا گیا ہے جس کے مطابق وزیراعظم اور اُن کے خاندان کے افراد کے اثاثوں کے بارے میں تحقیقات معینہ مدت میں  کیے  جانے  کا  مطالبہ کیا گیا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ نواز شریف عدالتی کمیشن کی تشکیل سے پہلے سنہ 1985سے قبل کے  اپنے اور اپنے خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات پیش کریں جن کی کمیشن تحقیقات کرے گا۔

اجلاس میں شریک جماعت اسلامی کے رہنما اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کا مطالبہ سیاسی تو ہو سکتا ہے لیکن اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

ادھر  حزب اختلاف کے اجلاس میں شامل تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ  دیتے ہوئے کہا  کہ تحقیقات میں فرانزک کمپنیوں کی خدمات حاصل کی جائیں تاہم کسی بھی کمپنی کی خدمات حاصل کرنے سے پہلے اخبارات میں اشتہار دیے جائیں اور پیشہ وار کمپنی کا انتخاب عمل میں لایا جا سکے۔

 اس ضابطہ کار میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات سب سے پہلے وزیراعظم اور اُن کے خاندان سے شروع کی جائیں۔



متعللقہ خبریں