پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں لیکن خطرہ ہے
سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کہ داعش کو پاکستان میں آنے سے روکنے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔
سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کہ داعش کو پاکستان میں آنے سے روکنے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔ ملک میں اس وقت داعش کا کوئی وجود نہیں تاہم پاکستان سمیت جنوبی ایشیائی خطے میں داعش کا خطرہ موجود ہے۔ افغانستان میں داعش کی موجودگی کی رپورٹس ہیں اور افغان حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ داعش کو اپنی سرزمین پر آگے بڑھنے سے روکے ۔ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے بعد دہشت گردی میں کافی کمی آئی ہے۔ پاکستان کے ایٹمی اثاثے محفوظ ہیں۔ امریکا کو میزائل پروگرام کی نوعیت پر خدشات تھے تاہم ان کے خدشات کو دور کردیا گیا ہے۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی اجلاس کے دوران کہا کہ کہ افغانستان میں نئی حکومت آنے کے بعد حالات بہتر ہورہے ہیں، افغان حکومت امن کے لئے طالبان سے مذاکرت کا راستہ اختیار کررہی ہے لیکن کچھ طالبان گروپس مذاکرات کے لئے تیار ہیں اور کچھ نہیں، ان مذاکرات میں پاکستان کا کردار صرف سہولت کار کا ہوگا۔ افغان عوام گزشتہ 30 سے زائد سالوں سے حالت جنگ میں ہے اور انھیں امن اور ترقی کی بہت ضرورت ہے۔