سابق صدر پاکستان مشرف کے خلاف عدالتی فیصلہ

سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو پارلیمانی رکن بننے سے نا اہل قرار دیتے ہوئے ان کے دور اقتدار میں غیر قانونی اقدامات کرنے کا حکم صادر کیا ہے

218869
سابق صدر پاکستان مشرف کے خلاف عدالتی فیصلہ

پاکستان کی سندھ ہائی کورٹ نے حکم صادر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف صادق و امین نہیں ہیں لہذا وہ رکن پارلیمنٹ بننے کے لیے اہل نہیں ہوسکتے۔
ہائی کورٹ کے اعلان کے مطابق پرویز مشرف نے آئین کی خلاف ورزی کی، ججوں کو جیل بھیجا اور اپنے اختیارات کا غیرقانونی استعمال کیا۔ ان اقدامات کی روشنی میں سابق صدر کو اچھے کردار کا مالک قرار نہیں دیا جاسکتا۔
سندھ ہائی کورٹ نے جنرل پرویز مشرف کی درخواست پر سات صفحات پرمشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔
یاد رہے کہ فاضل عدالت نے گزشتہ عام انتخابات میں کراچی کے حلقے 250 سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف پرویز مشرف کی اپیل 18اپریل 2013 کو مسترد کردی تھی۔ اور اب اس کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔
ہائی کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہا کہ پرویز مشرف مجلس شوریٰ کی رکنیت کے اہل نہیں ہیں۔
ہائی کورٹ نے جنرل پرویز مشرف کے ان اقدامات کو باعثِ شرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کاروائیوں سے ملک کی عزت اور وقار کو نقصان پہنچا۔ جس سے ملک کے 18کروڑ عوام متاثر ہوئے۔
عدالت نے مزید کہا ہے کہ پرویز مشرف کے اقدامات ریاست پر قبضہ کرنے کے مترادف ہیں جن کے جواز میں پرویز مشرف پرمقدمہ چلنا چاہیے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں