پاکستان اور بھارت کی سرحدوں پر کشیدگی جاری

جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کا نیا سلسلہ اتوار سے شروع ہوا تھا اور اس میں اب تک کل 17 پاکستانی اور بھارتی شہری مارے جا چکے ہیں۔

151439
پاکستان اور بھارت کی سرحدوں پر کشیدگی جاری

ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا ہے اور ان واقعات میں مزید تین پاکستانی اور دو بھارتی شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔
وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان میں حالیہ جھڑپوں سے پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کرنے کے لیے جمعے کے روز قومی سلامتی سے متعلق ایک اہم اجلاس کو طلب کر لیا ہے۔ا س اجلاس میں وزراء کے علاوہ مسلح افواج کے سربراہان بھی شرکت کریں گے۔
جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کا نیا سلسلہ اتوار سے شروع ہوا تھا اور اس میں اب تک کل 17 پاکستانی اور بھارتی شہری مارے جا چکے ہیں۔
سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر تعینات رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل طاہر جاوید نے بتایا ہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب بھارتی فائرنگ سے مزید تین شہرہلاک ہو گئے ہیں۔ ۔ ورکنگ باؤنڈی پر فائرنگ سے 30 سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔
عسکری حکام کیمطابق کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ سے تین دن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد دس تک پہنچ گئی ہے۔
ادھر، بھارت کی سرحدی سکیورٹی فورسز کے حکام نے بتایا ہے کہ پاکستان کی جانب سے منگل کی شب کی گئی فائرنگ سے ایک خاتون سمیت دو افراد مارے گئے ہیں۔ منگل کی رات آٹھ بجے کے بعد سرحد پار سے 13 چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ چھ اکتوبر سے شروع ہونے والی فائرنگ میں اب تک سات افراد ہلاک ہوئے ہیں اور 45 زخمی ہیں۔

پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے معاملے کو اقوام متحدہ میں بھی اٹھایا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان نے جنرل اسمبلی میں ایک بحث کے دوران بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر فائر بندی کرے اور امن قائم کرنے میں مدد دے۔ریڈیو پاکستان کے مطابق انھوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ سے فائر بندی کی نگرانی میں اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی ۔پاکستان اور بھارت کے درمیان سیالکوٹ ورکنگ باونڈری اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کا سلسلہ سرحدوں پر کئی برس کے امن کے بعد 2013 میں شروع ہوا تھا ۔ گذشتہ ڈیڑھ برس میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں