جنگ بندی کے بعد کا غزہ %80 تباہ
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحییہ نے کہا ہے کہ ہم ایک قوم ہیں جو تعمیر کرتے ہیں، تباہ نہیں کرتے۔ ہم اپنے دوستوں کی مدد سے ان تباہ کاریوں کو دوبارہ تعمیر کریں گے

غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے ساتھ ہی خطے میں تباہی سامنے آ رہی ہے۔
شمالی غزہ کا 80 فیصد حصہ اسرائیلی حملوں میں تباہ ہو چکا ہے۔
ملبہ ہٹانے کی کوششوں کے دوران 120 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔
تباہی کے باوجود بے گھر فلسطینی اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔
تباہ حال غزہ میں اب بھی امید باقی ہے حماس کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحییہ نے تعمیر نو کا کام شروع کرنے کا اعلان کیا۔
الحیع نے کہا کہ ہم ایک قوم ہیں جو تعمیر کرتے ہیں، تباہ نہیں کرتے۔ ہم اپنے دوستوں کی مدد سے ان تباہ کاریوں کو دوبارہ تعمیر کریں گے۔
فلسطینی کھنڈرات سے ایک نئی زندگی کی تعمیر کے لئے پرعزم ہیں۔ یہاں تک کہ نصرت کی تباہ حال گلیوں میں ایک بازار بھی قائم کیا گیا تھا۔
جنگ بندی کے بعد امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ منگل کے روز 897 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔
یہ بھی اعلان کیا گیا تھا کہ مصر اور غزہ کی پٹی کے درمیان رفح سرحدی گزرگاہ کو فلسطین کے لیے چند دنوں میں کھول دیا جائے گا۔
غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے بعد اسرائیل نے مغربی کنارے میں اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا۔
جنین میں 10 فلسطینی مارے گئے۔ 40 افراد زخمی ہوئے۔
اسرائیل کے نئے حملوں کے نتیجے میں جنین پناہ گزین کیمپ سے 600 سے زائد فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے مشرقی القدس کے شوافت پناہ گزین کیمپ میں ایک فلسطینی کو بھی زخمی کر دیا۔
متعللقہ خبریں

مصر کے بارے میں نیتن یاہو کے الزامات گمراہ کن ہیں، پی ایل او سیکرٹری جنرل
مصر کے بارے میں نیتن یاہو کے دعوے گمراہ کن اور سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں