حماس: چاقو حملہ اسرائیلی حملوں کا قدرتی جواب ہے
جب تک اسرائیلی قبضہ، حملے اور قتل عام جاری ہیں مزاحمت میں بھی اضافہ ہوتا رہے گا، اسرائیلی فوج نہ خود کو تحفظ فراہم کر سکے گی نہ ہی اپنے آباد کاروں کو: حماس

حماس نے کہا ہے کہ تل ابیب میں چاقو حملہ مغربی کنارے کے شہر 'جنین' اور یہاں کے مہاجر کیمپ پر اسرائیلی حملوں کا قدرتی جواب ہے۔
حماس نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ "یہ چاقو حملہ ثابت کرتا ہے کہ جب تک اسرائیلی قبضہ، حملے اور قتل عام جاری رہیں گے، مزاحمت کی لہر میں بھی اضافہ ہوتا رہے گا"۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب میں یہ کارروائی "جنین شہر اور پناہ گزین کیمپ میں اسرائیل کے متعدد افراد کو ہلاک اور زخمی کرنے والے حملوں کا قدرتی جواب" ہے۔ علاوہ ازیں یہ مزاحمت، غاصب ساخت یعنی اسرائیل کی جڑوں کو پوری قوّت سے نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے ایک گہرا پیغام بھی ہے "۔
بیان میں زور دیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے میں میدانی کامیابی حاصل کرنے کی تمام کوششیں "بے نتیجہ" ہیں۔ اسرائیلی فوج نہ تو خود کوسلامتی و تحفظ فراہم کر سکے گی نہ ہی اپنے آباد کاروں کو ۔
بیان میں مقبوضہ مغربی کنارے میں مقیم فلسطینیوں سے،قابض فوج اور آباد کار ملیشیاؤں کے خلاف مزاحمت تیز کرنے کا اور دستیاب تمام مزاحمتی وسائل کے ذریعے اسرائیلی حملوں کے مقابل جنین اور دیگر شہروں کے ساتھ تعاون کرنے کا، مطالبہ کیا گیاہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کر کے ایک بچے سمیت 10 فلسطینیوں کو قتل اور 35 افراد زخمی کر دیا تھا۔
اسرائیل ایمرجنسی سروس 'داودی ستارے' نے گزشتہ شام تل ابیب کے مرکز میں ہونے والے چاقو حملے میں 4 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی تھی۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق چاقو حملے کے ملزم کو علاقے میں موجود ایک شخص نے گولی مار دی تھی۔حملہ آور مراکش نژاد امریکی تھا اور 18 جنوری کو اسرائیل آیا تھا۔