حماس اور اسرائیل کے درمیان دوحہ میں بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع
"مذاکرات کے اس دور میں مکمل جنگ بندی، غزہ سے قابض افواج کے انخلاء اور بے گھر لوگوں کی ان کے گھروں کو واپسی کے معاہدے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔"

حماس نے اعلان کیاہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیل کے ساتھ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔
حماس کے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ دوحہ میں بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔ "مذاکرات کے اس دور میں مکمل جنگ بندی، غزہ سے قابض افواج کے انخلاء اور بے گھر لوگوں کی ان کے گھروں کو واپسی کے معاہدے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔"
بیان میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا کہ حماس فلسطینی عوام کی خواہشات کے مطابق جلد از جلد کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدگی اور مثبت انداز کے ساتھ کوشش کر رہی ہے، اور اس بات پر زور دیا کہ معاہدے کا مقصد اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی اور نسلی صفائی کی جنگ کو روکنا ہے۔
گزشتہ روز یہ اطلاع ملی تھی کہ اسرائیلی وفد حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے بالواسطہ مذاکرات کے لیے قطر کے دارالحکومت دوحہ جائے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے پریس آفس سے جاری تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے موساد اور فوج کے حکام سمیت مذاکراتی وفد کو دوحہ جانے کی منظوری دے دی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر اسرائیل اور عالمی برادری کا الزام ہے کہ وہ سیاسی وجوہات کی بنا پر حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ نہیں کر رہے۔
20 دسمبر کو امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کو دیے گئے اپنے بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ "حماس کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، اور وہ اسرائیلی سرحدوں پر حماس کی موجودگی کو قبول نہیں کریں گے۔"
ایک اندازے کے مطابق غزہ میں 101 اسرائیلی قیدی ہیں۔ ان قیدیوں میں سے کم از کم ایک تہائی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔
متعللقہ خبریں

مصر کے بارے میں نیتن یاہو کے الزامات گمراہ کن ہیں، پی ایل او سیکرٹری جنرل
مصر کے بارے میں نیتن یاہو کے دعوے گمراہ کن اور سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں