اسرائیل: گولان پہاڑیاں تاابد اسرائیل کا ناگزیر حصّہ بنی رہیں گی

گولان پہاڑیوں پر اسرائیل کی فوجی موجودگی نے ملکی سلامتی اور خودمختاری کو ضمانت میں لے لیا ہے:  بنیامین نیتن یاہو

2218892
اسرائیل: گولان پہاڑیاں تاابد اسرائیل کا ناگزیر حصّہ بنی رہیں گی

اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ" گولان پہاڑیاں تاابد اسرائیل کا ناگزیر حصّہ ہوں گی"۔

 شام میں بعث حکومت کے خاتمے کے بعد  اسرائیل، گولان پہاڑیوں پر زمینی قبضے  میں اضافےکی کوشش کر رہا ہے ۔

 بنیامین نیتن یاہو نے ایک پریس کانفرنس میں ، گولان پہاڑیوں پر زمینی قبضے میں اضافے کی کوششوں،  بین الاقوامی قانون کی رُو سے شام کی سرزمین  'گولان پہاڑیوں' اور شام میں اسد حکومت کے خاتمے کے بارے میں، بیانات جاری کئے ہیں۔

انہوں نے کہا  ہےکہ 1967 سے اسرائیل کے زیرِ قبضہ گولان پہاڑیاں "تا ابد اسرائیل کا 'ناگزیر حصہ' بنی رہیں گی۔ گولان پہاڑیوں پر اسرائیل کی فوجی موجودگی نے ملکی سلامتی اور خودمختاری کو ضمانت میں لے لیا ہے۔

شام میں 61 سالہ بعث حکومت کے خاتمے کے بارے میں بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا  ہےکہ یہ ہمارے ملک کے "حماس، حزب اللہ اور ایران کے خلاف حملوں کا براہ راست نتیجہ" ہے۔ایران نے اسد حکومت کو اقتدار میں رکھنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں اور اسد حکومت ، ایران سے حزب اللہ تک ہتھیاروں کی فراہمی کے لئے   ایک گزر گاہ تھی"۔

واضح رہے کہ  اسرائیلی فوج  بروز  اتوار ،وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور وزیر دفاع یسرائیل کٹز کے احکامات سے، مقبوضہ گولان پہاڑیوں کے بفر زون میں داخل ہو گئی تھی۔

 دوسری جانب عراق نے گولان پہاڑیوں کے بفر زون  کی خلاف ورزی پر اسرائیل کی مذمت کی ہے۔ عراق وزارت خارجہ نے جاری کردہ بیان میں شام میں حالیہ پیش رفتوں کو بہانہ بنا کر مقبوضہ گولان پہاڑیوں کے بفر زون پر اسرائیلی قبضے کی مذّمت کی اور کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔

 برطانیہ کی وزارت خارجہ نے بھی گولان پہاڑیوں کے بفر زون  پر اسرائیلی فوج کے قبضے سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا  ہےکہ "ہمارا موقف واضح ہے، گولان پہاڑیاں مقبوضہ زمین ہیں اور ہم اس علاقے کے اسرائیل کے ساتھ الحاق کو تسلیم نہیں کرتے"۔



متعللقہ خبریں